ETV Bharat / state

دہلی نے نرم ہندوتوا کو ووٹ دیا - دہلی اسمبلی انتخابات 2020

کیجریوال نے 5فروری کو مودی حکومت کے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے ٹرسٹ کے قیام کے اعلان کا خیرمقدم کیا تھا۔ایسی کاروایئوں سے کیجریوال نے ہندوؤں کا اعتماد حاصل کر لیا۔ بی جے پی کی طرف سے لگائے گئے ہندو مخالف ہونے کے الزام کا توڑ کرنے کے لئے اْنہوں نے سرکار کی طرف سے بزرگ ہندو عقیدت مندوں کے لئے مفت زیارت کا بھی تذکرہ کیا۔

دہلی نے نرم ہندوتوا کو ووٹ دیا
دہلی نے نرم ہندوتوا کو ووٹ دیا
author img

By

Published : Feb 15, 2020, 8:12 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 9:35 AM IST

اروند کیجریوال نے وقت پر بھانپ لیا کہ بی جے پی، عام آدمی پارٹی کے ترقیاتی ایجنڈے کا مقابلہ کرنے کے لئے ہندوبمقابل مسلم کے ایجنڈے کا استعمال کرے گی اور یہی وجہ تھی کہ انہوں نے نرم ہندو ایجنڈے کو سامنے لایا ۔

یہ کہنا ضروری نہیں کہ اْن کی یہ حکمتِ عملی بڑے پیمانے پر کامیاب ہو گئی۔ انہوں نے بی جے پی کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کا مقابلہ کرنے کے لئے اس کی مْخالفت کرنے کے بجائے بی جے پی کا توڑ کرنے کے لیے اسی کی دوائی اسے واپس پلاتے ہوئے ہندوتوا کے ساتھ مل کر پاپولرزم ملا کر لگاتار تیسری بار دہلی کے انتخابات میں کامیابی درج کی۔

دہلی انتخابات سے ذرا قبل کیجریوال نے کناٹ پلیس میں دہلی کے ہنومان مندر پر حاضری د ی۔بی جے کے دہلی صدر منوج تیواری اس فعل پر زبردست برہم ہوئے اورانہوں نے کیجریوال کو نقلی عقیدت مند کہا۔

در حقیقت کیجریوال نے ایک براہِ راست ٹیلی ویژن اینکر کا قبل از وقت چیلینج قبول کرتے ہوئے ہنومان چالیسہ کا بڑی صفائی اور آسانی کے ساتھ ورد کیا تھا۔یہ واقع ناظرین کے ذہنوں میں گھر کر گیا۔

کیجریوال نے شاہین باغ میں جاری سی اے اے مخالف مظاہروں اور ناکہ بندی کے حوالے سے اچھی حکمتِ عملی کا مْظاہرہ کیا ۔بہر حال انہوں نے بنیادی سطح پر اس معاملے پر کوئی سیاسی موقف اختیار کرنے سے گریز کیا جس کے بارے میں یہ سمجھاجا رہا ہے کہ انہیں کامیابی حاصل کرنے میں مدد ملی۔

اس سے یہ بات واضح ہے کہ دہلی کی 13فیصد مسلم آبادی نے متفقہ طور پر کیجریوال کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا۔اگرچہ کانگریس پارٹی نے سی اے اے مخالف مظاروں کا سختی کے ساتھ دفاع کیا تاہم اسے ووٹ حاصل کر نے میں ناکامی کا سامنا رہا۔بظاہر رائے دہندگان نے عام آدمی پارٹی کو بی جے پی کے خلاف دعوے دارکے طور پر منتخب کیا اور کانگریس کو پوری طرح سے نظرانداز کر دیا۔

بی جے پی نے مسلم مظاہرین کی یہ کہہ کر تنقید کی تھی کہ وہ اپنے احتجاج کے ذریعے ہندوؤں کی روزمرہ کی زندگی پر اثر اندازہو رہے ہیں۔ایسے تبصروں کے بعد کیجری وال نے مظاہرین سے اپنا احتجاج ختم کرنے کو کہا تھا۔

کیجریوال نے 5فروری کو مودی حکومت کے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے ٹرسٹ کے قیام کے اعلان کا خیرمقدم کیا تھا۔ایسی کاروایئوں سے کیجریوال نے ہندوؤں کا اعتماد حاصل کر لیا۔ بی جے پی کی طرف سے لگائے گئے ہندو مخالف ہونے کے الزام کا توڑ کرنے کے لئے اْنہوں نے سرکار کی طرف سے بزرگ ہندو عقیدت مندوں کے لئے مفت زیارت کا بھی تذکرہ کیا۔

یہاں تک کہ انہوں نے لوگوں کو یہ بھی یاد دلایا کہ عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کے دفعہ 370کو ختم کرنے کے فیصلے کی بھی حمایت کی ہے۔دہلی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے جمنا کی صفائی کے منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کیجریوال نے دریا بھگوان کرشن کو بہت پسند تھی جیسے بیان دے کر انہوں نے ہندوؤں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کی۔

جب بی جے پی کے رکن پارلیمان پرویش ورما نے کیجریوال کو دہشت گرد قرار دیا تو اْنہوں نے چالاکی سے اس دعوے کی تردیدکرنے کی کوشش کی۔انہوں نے دہلی کے عوام کو عام آدمی حکومت کی طرف سے گذشتہ برسوں کے دوران چلائی گئی ترقیاتی اسکیموں کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ وہ خود فیصلہ کرلیں کہ وہ دہشت گرد ہیں یا دہلی کے بیٹے ہیں۔ دہلی میں کیجریوال کی زبردست کامیابی سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ نیا ایجنڈ اور ترقیاتی اسکیموں کے حق میں کام کر رہی ہیں۔

اروند کیجریوال نے وقت پر بھانپ لیا کہ بی جے پی، عام آدمی پارٹی کے ترقیاتی ایجنڈے کا مقابلہ کرنے کے لئے ہندوبمقابل مسلم کے ایجنڈے کا استعمال کرے گی اور یہی وجہ تھی کہ انہوں نے نرم ہندو ایجنڈے کو سامنے لایا ۔

یہ کہنا ضروری نہیں کہ اْن کی یہ حکمتِ عملی بڑے پیمانے پر کامیاب ہو گئی۔ انہوں نے بی جے پی کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کا مقابلہ کرنے کے لئے اس کی مْخالفت کرنے کے بجائے بی جے پی کا توڑ کرنے کے لیے اسی کی دوائی اسے واپس پلاتے ہوئے ہندوتوا کے ساتھ مل کر پاپولرزم ملا کر لگاتار تیسری بار دہلی کے انتخابات میں کامیابی درج کی۔

دہلی انتخابات سے ذرا قبل کیجریوال نے کناٹ پلیس میں دہلی کے ہنومان مندر پر حاضری د ی۔بی جے کے دہلی صدر منوج تیواری اس فعل پر زبردست برہم ہوئے اورانہوں نے کیجریوال کو نقلی عقیدت مند کہا۔

در حقیقت کیجریوال نے ایک براہِ راست ٹیلی ویژن اینکر کا قبل از وقت چیلینج قبول کرتے ہوئے ہنومان چالیسہ کا بڑی صفائی اور آسانی کے ساتھ ورد کیا تھا۔یہ واقع ناظرین کے ذہنوں میں گھر کر گیا۔

کیجریوال نے شاہین باغ میں جاری سی اے اے مخالف مظاہروں اور ناکہ بندی کے حوالے سے اچھی حکمتِ عملی کا مْظاہرہ کیا ۔بہر حال انہوں نے بنیادی سطح پر اس معاملے پر کوئی سیاسی موقف اختیار کرنے سے گریز کیا جس کے بارے میں یہ سمجھاجا رہا ہے کہ انہیں کامیابی حاصل کرنے میں مدد ملی۔

اس سے یہ بات واضح ہے کہ دہلی کی 13فیصد مسلم آبادی نے متفقہ طور پر کیجریوال کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا۔اگرچہ کانگریس پارٹی نے سی اے اے مخالف مظاروں کا سختی کے ساتھ دفاع کیا تاہم اسے ووٹ حاصل کر نے میں ناکامی کا سامنا رہا۔بظاہر رائے دہندگان نے عام آدمی پارٹی کو بی جے پی کے خلاف دعوے دارکے طور پر منتخب کیا اور کانگریس کو پوری طرح سے نظرانداز کر دیا۔

بی جے پی نے مسلم مظاہرین کی یہ کہہ کر تنقید کی تھی کہ وہ اپنے احتجاج کے ذریعے ہندوؤں کی روزمرہ کی زندگی پر اثر اندازہو رہے ہیں۔ایسے تبصروں کے بعد کیجری وال نے مظاہرین سے اپنا احتجاج ختم کرنے کو کہا تھا۔

کیجریوال نے 5فروری کو مودی حکومت کے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے ٹرسٹ کے قیام کے اعلان کا خیرمقدم کیا تھا۔ایسی کاروایئوں سے کیجریوال نے ہندوؤں کا اعتماد حاصل کر لیا۔ بی جے پی کی طرف سے لگائے گئے ہندو مخالف ہونے کے الزام کا توڑ کرنے کے لئے اْنہوں نے سرکار کی طرف سے بزرگ ہندو عقیدت مندوں کے لئے مفت زیارت کا بھی تذکرہ کیا۔

یہاں تک کہ انہوں نے لوگوں کو یہ بھی یاد دلایا کہ عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کے دفعہ 370کو ختم کرنے کے فیصلے کی بھی حمایت کی ہے۔دہلی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے جمنا کی صفائی کے منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کیجریوال نے دریا بھگوان کرشن کو بہت پسند تھی جیسے بیان دے کر انہوں نے ہندوؤں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کی۔

جب بی جے پی کے رکن پارلیمان پرویش ورما نے کیجریوال کو دہشت گرد قرار دیا تو اْنہوں نے چالاکی سے اس دعوے کی تردیدکرنے کی کوشش کی۔انہوں نے دہلی کے عوام کو عام آدمی حکومت کی طرف سے گذشتہ برسوں کے دوران چلائی گئی ترقیاتی اسکیموں کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ وہ خود فیصلہ کرلیں کہ وہ دہشت گرد ہیں یا دہلی کے بیٹے ہیں۔ دہلی میں کیجریوال کی زبردست کامیابی سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ نیا ایجنڈ اور ترقیاتی اسکیموں کے حق میں کام کر رہی ہیں۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 9:35 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.