کانگریس پارٹی نے دہلی تشدد کو ایک 'منصوبہ بند سازش' قرار دیا ہے۔ کانگریس نے الزام عائد کرتے ہوئے مرکزی وزیر امیت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
جس میں انہوں نے یہ الزام لگایا تھا کہ وہ تشدد کو بھڑکاتا ہے اور بی جے پی رہنماؤں کو ان کی غلط حرکتوں میں مدد دیتا ہے۔
دہلی تشدد کو ایک 'منصوبہ بند سازش' قرار دیتے ہوئے کانگریس پارٹی نے پیر کو وزیر داخلہ امیت شاہ سے استعفی کا مطالبہ کیا۔
کانگریس پارٹی کے رہنما میم افضل نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 'گزشتہ دنوں دہلی میں جو کچھ ہوا وہ کچھ اسی طرح کا ہے جو چند سال قبل گجرات میں ہوا تھا۔'
انہوں نے سوال کیا کہ یہ کیسے ممکن تھا کہ جہاں سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تقریبات میں شریک تھے، دوسرا سر کھنڈرات میں تھا؟
انہوں نے کہا کہ 'وزیر داخلہ کے علاوہ کوئی بھی ان سب کا ذمہ دار نہیں ہے اور کانگریس پارٹی نے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔'
واضح رہے کہ گزشتہ روز مغربی بنگال کے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے دہلی میں ہونے والے تشدد کو منصوبہ بند قتل قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم پورے ملک میں گجرات ماڈل کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
میم افضل نے ان کے تاثرات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا 'جو جماعتیں پہلے بی جے پی کی حمایت میں کھڑی ہوئی ہیں وہ اس وقت سے ہی دہلی میں تشدد کے واقعے کے بعد ہی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ میں اس سلسلے میں ممتا بنرجی سے مکمل اتفاق رکھتا ہوں۔'
میم افضل نے الزام عائد کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے رہنماؤں کی غلط حرکتوں میں مدد کرتی ہے۔
'بی جے پی قائدین جنہوں نے دہلی میں تشدد کو بھڑکانے کا کام کیا تھا وہ اب بھی آزادانہ گھوم رہے ہیں، ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قومی دارالحکومت میں فسادات کو منظم کرنے میں پارٹی کے ملوث ہونے پر سوالات اٹھتے ہیں۔'
میم افضل نے نیربھیا گینگ ریپ اور قتل کیس میں چاروں مجرموں کی پھانسی پر روکنے پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'نربھیا مجرموں کو بخوبی اندازہ ہے کہ انھیں جلد ہی پھانسی دے دی جائے گی۔ تاہم وہ ان کے قانونی حقوق کو ملتوی کرنے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔'