دہلی ہائی کورٹ اس عرضی پر 12 مئی کو سماعت کرے گی۔ ورندا کرات نے پہلے ہی یہ مانگ کی تھی کہ شمال مشرقی دہلی فسادات کے معاملے میں گرفتار لوگوں کی فہرست پولیس کنٹرول روم اور پولیس تھانے کے باہر عوامی طور سے لگائی جائے۔ اس فہرست کو ہر کیس کی بنیاد پر اپڈیٹ کیا جائے۔
اس عرضی میں کہا گیا کہ پورے ملک میں کورونا کی پریشانی جھیل رہا ہے اور پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہے۔ جس کی وجہ سے ضروی خدمات کو چھوڑ کر لوگوں کو باہر نکلنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ لیکن اس کے باوجود دہلی پولیس فسادات سے منسلک ایف ائی آر کو لے کر جانچ کر رہی ہے۔
عرضی کے مطابق میڈیا رپورٹرز میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے دہلی پولیس کو حکم دیا ہے کہ جانچ دھیمی نہیں ہونی چاہیے اور گرفتاریاں جاری رکھنی چاہیے۔ اس وجہ سے لاک ڈاؤن کے پہلے دو ہفتوں میں تقریبا پچاس لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ جانچ کے دوران لوگوں کو ان کے خاندان والوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے اور پولیس گرفتار لوگوں کی پوری جانکاری نہیں دے رہی ہے۔ عرضی میں ایف آئی آر، ہراست کے لیے عرضی، حراست کے تعلق سے کورٹ کا حکم، گرفتاری کی وجہ اور چارجشیٹ کی کاپی وغیرہ ای میل واٹس اپ یا پوسٹ کے ذریعے ملزمین کے اہل خانہ کو مہیا کرانے کے لیے حکم جارے کیے جائیں۔