کورونا بحران کے سبب گزشتہ ایک ماہ سے بند نجی اسکولوں نے طلبا کے والدین سے فیس وصول کرنے کے لیے جیسے ہی نوٹس دینا شروع کیا دہلی حکومت منظرعام پر آئی اور اسکولوں کو فیس میں اضافے اور تین مہیںے کا اکٹھا فیس وصول کرنے سے روک دیا ہے۔

وہیں وزیر تعلیم منیش سسودیا نے جمعہ کو پریس کانفرنس کی اور نجی اسکولوں کے لئے ضروری ہدایات جاری کیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ دیر رات سی بی ایس ای بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان والدین کے بچاؤ میں آ کر ضروری ہدایات جاری کیں اور حکومت کو کارروائی کرنے کا اختیار دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سے یہ خبریں آرہی تھیں کہ دہلی کے کچھ نجی اسکول نہ صرف من مانے فیسوں میں اضافہ کررہے ہیں ، بلکہ والدین پر بھی دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ تین ماہ کے اکٹھا فیس دیں۔
کچھ والدین نے اسے سوشل میڈیا کے ذریعہ دہلی حکومت تک یہ بات پہنچائی، اس کے بعد حکومت فوراً حرکت میں آگئی اور تمام غیر سرکاری مددگار نجی اسکولوں کو فیسوں میں اضافے سے روک دیا اور تین ماہ تک فیس وصول کرنے سے بھی منع کیا گیا۔
وزیر تعلیم منیش سسودیا نے اسکولوں سے صرف ایک ماہ کی فیس لینے کو کہا ہے۔ اس کے علاوہ اساتذہ سے بھی مارچ کے مہینے کی مکمل تنخواہ دینے کو کہا گیا تھا۔
وہیں اسکولوں کو واضح ہدایت دی گئی ہے کہ والدین سے صرف ٹیوشن فیس لی جائے۔ اس کے علاوہ ڈویلپمنٹ چارجز سمیت دیگر تمام قسم کی فیسوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
جمعہ کی شب سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن نے بھی ایک سرکلر جاری کیا جس میں واضح کیا گیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران والدین کو فیس کے لئے ہراساں نہیں کیا جانا چاہئے۔
بورڈ نے دہلی حکومت کی کارروائی کو بھی جائز قرار دیتے ہوئے سی بی ایس ای کے مختلف حوالہ دیتے ہوئے ریاست کے محکمہ تعلیم کو کارروائی کرنے کا اختیار دیا ہے۔ اس کے علاوہ بورڈ نے ریاستی حکومت اور متعلقہ محکمہ تعلیم سے بھی ایکشن رپورٹ بھیجنے کو کہا ہے تاکہ قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے متعلقہ اسکولوں کے خلاف مناسب کارروائی کی جاسکے۔