دارالحکومت دہلی میں اسمبلی انتخابات میں عاپ پارٹی کو اکثریت ملنے کے بعد وزیر اعلی کے حلف برداری میں دہلی کے اساتذہ کو موجود رہنے والا سرکلر کو ڈائریکٹر آف ایجوکیشن نے واپس لے لیا ہے۔
غور طلب ہے کہ اروند کیجریوال کی حلف برداری تقریب میں اساتذہ کو موجود رہنے کا حکم دیا گیا تھا۔
وہیں اس تقریب میں مختلف اسکولوں کے پرنسپلز، وائس پرنسپلز اور مختلف اسکولوں کے اساتذہ کی مجبوری ہوتی تھی کہ وہ حلف برداری تقریب میں پہنچے، لیکن اب ڈائریکٹر آف ایجوکیشن نے اس حکم کو واپس لے لیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سرکلر میں حزب اختلاف جمعات، بی جے پی اور کانگریس نے عام آدمی پارٹی پر سوال اٹھائے تھے۔
بی جے پی رہنماؤں نے یہاں تک کے اسے تغلقی فرمان تک قرار دے دیا تھا۔ جس کے بعد نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے ایک پریس کانفرنس کر کے کہا کہ عام آدمی پارٹی اساتذہ کا احترام کرتی ہے، لہذا 'ہم نے انہیں دعوت دی، جو سوال اٹھا رہے ہیں وہ اساتذہ کا احترام نہیں کرتے ہیں۔
اس سلسلے میں منیش سسودیا نے حزب اختلاف کو جواب دیا تو، لیکن چند گھنٹوں کے بعد شام کو خبر آئی کہ دہلی حکومت کے ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کے جاری کردہ سرکلر کو واپس لے لیا گیا ہے۔
اب اساتذہ کی حلف برداری تک پہنچنے کی ذمہ داری ختم ہوگئی ہے۔ سرکلر میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اب اساتذہ رام لیلا میدان میں موجود نہیں ہوں گے۔