دہلی فسادات کے ایک معاملے میں کرکرڈوما کورٹ Karkardooma Court On Delhi Riots نے کیس سے متعلق مکمل مواد فراہم نہ کرنے اور سماعت میں تفتیشی افسر اور سرکاری وکیل کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ ارون کمار گرگ کی عدالت نے کہاکہ ریکارڈ دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے افسران اور سرکاری وکیل کے نہ آنے کے لاپرواہ رویہ کی وجہ سے یہ معاملہ 22 جون سے سیشن کورٹ میں نہیں بھیجا جا سکا ہے۔
دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی یہ کہتے ہوئے عدالت نے تفتیشی افسر اور کرائم برانچ کے ڈی سی پی سے وضاحت طلب کی ہے کہ ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کیوں نہ کی جائے۔عدالت نے کرائم برانچ کے اسپیشل کمشنر کے ذریعے دونوں افسران سے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ انصاف کی خاطر کوئی منفی اقدام نہیں کر رہے۔اس معاملے میں عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے عدالتی حراست میں موجود دو ملزمان کو سماعت میں پیش نہ کرنے پر بھی جواب طلب کیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے ماضی میں آرڈر کی کاپی سرور پر نہ ڈالنے پر بھی اپنے ملازم سے جواب طلب کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس
شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران 53 لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔