ETV Bharat / state

Karkardooma Court On Delhi Riots: دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کی سرزنش کی

دہلی فسادات کے ایک معاملے میں کڑکرڈوما کورٹ Karkardooma Court On Delhi Riots نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے دو ملزمان کو عدالتی حراست میں نہ پیش کرنے پر بھی جواب طلب کیا۔

author img

By

Published : Dec 23, 2021, 3:39 PM IST

دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی

دہلی فسادات کے ایک معاملے میں کرکرڈوما کورٹ Karkardooma Court On Delhi Riots نے کیس سے متعلق مکمل مواد فراہم نہ کرنے اور سماعت میں تفتیشی افسر اور سرکاری وکیل کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ ارون کمار گرگ کی عدالت نے کہاکہ ریکارڈ دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے افسران اور سرکاری وکیل کے نہ آنے کے لاپرواہ رویہ کی وجہ سے یہ معاملہ 22 جون سے سیشن کورٹ میں نہیں بھیجا جا سکا ہے۔

Delhi riots: Karkardooma Court disappointed on case pendency due to police apathy
دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی
Delhi riots: Karkardooma Court disappointed on case pendency due to police apathy
دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی
Delhi riots: Karkardooma Court disappointed on case pendency due to police apathy
دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی
Delhi riots: Karkardooma Court disappointed on case pendency due to police apathy
دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی
Delhi riots: Karkardooma Court disappointed on case pendency due to police apathy
دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی
یہ کہتے ہوئے عدالت نے تفتیشی افسر اور کرائم برانچ کے ڈی سی پی سے وضاحت طلب کی ہے کہ ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کیوں نہ کی جائے۔عدالت نے کرائم برانچ کے اسپیشل کمشنر کے ذریعے دونوں افسران سے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ انصاف کی خاطر کوئی منفی اقدام نہیں کر رہے۔اس معاملے میں عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے عدالتی حراست میں موجود دو ملزمان کو سماعت میں پیش نہ کرنے پر بھی جواب طلب کیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے ماضی میں آرڈر کی کاپی سرور پر نہ ڈالنے پر بھی اپنے ملازم سے جواب طلب کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران 53 لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔

دہلی فسادات کے ایک معاملے میں کرکرڈوما کورٹ Karkardooma Court On Delhi Riots نے کیس سے متعلق مکمل مواد فراہم نہ کرنے اور سماعت میں تفتیشی افسر اور سرکاری وکیل کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ ارون کمار گرگ کی عدالت نے کہاکہ ریکارڈ دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے افسران اور سرکاری وکیل کے نہ آنے کے لاپرواہ رویہ کی وجہ سے یہ معاملہ 22 جون سے سیشن کورٹ میں نہیں بھیجا جا سکا ہے۔

Delhi riots: Karkardooma Court disappointed on case pendency due to police apathy
دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی
Delhi riots: Karkardooma Court disappointed on case pendency due to police apathy
دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی
Delhi riots: Karkardooma Court disappointed on case pendency due to police apathy
دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی
Delhi riots: Karkardooma Court disappointed on case pendency due to police apathy
دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی
Delhi riots: Karkardooma Court disappointed on case pendency due to police apathy
دہلی فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے پولیس کو پھٹکار لگائی
یہ کہتے ہوئے عدالت نے تفتیشی افسر اور کرائم برانچ کے ڈی سی پی سے وضاحت طلب کی ہے کہ ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کیوں نہ کی جائے۔عدالت نے کرائم برانچ کے اسپیشل کمشنر کے ذریعے دونوں افسران سے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ انصاف کی خاطر کوئی منفی اقدام نہیں کر رہے۔اس معاملے میں عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے عدالتی حراست میں موجود دو ملزمان کو سماعت میں پیش نہ کرنے پر بھی جواب طلب کیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے ماضی میں آرڈر کی کاپی سرور پر نہ ڈالنے پر بھی اپنے ملازم سے جواب طلب کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران 53 لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.