نئی دہلی: دہلی فسادات کے معاملے میں دہلی کی کڑکڑڈوما کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہری حسین سمیت چھ لوگوں کے خلاف الزامات طے کیے ہیں۔ جمعہ کو سماعت کے دوران کڑ کڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج وریندر بھٹ نے کہا کہ شواہد سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ طاہر حسین فسادات کے دوران نہ صرف تماشائی تھے بلکہ وہ فسادات بھی کرا رہے تھے۔ Court Orders Framing of Charges Against Tahir Hussain
کورٹ نے کہا کہ ثبوت سے ظاہر ہوتا ہے کہ طاہر حسین قریبی مسجد چاند باغ پھولا کے علاوہ اپنے گھر سے فسادات کروا رہے تھے۔ جج نے اس کیس میں دیگر پانچ لوگوں انس، فیروز، جاوید، گلفام اور شعیب عالم کے خلاف بھی فرد جرم عائد کی ہے۔ سی اے اے اور این آر سی کی آڑ میں فروری 2020 میں فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہر حسین اور پانچ دیگر کے خلاف الزامات طے کیے ہیں۔
واضح رہے کہ سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں پرامن احتجاج کے دوران بی جے پی کے رہنما کپل مشرا نے اشتعال انگیز تقریر کی تھی اور مظاہرین کو دھمکی بھی دی تھی جس کے بعد شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فساد ہوگیا تھا۔ 2020 میں ہوئے دہلی فسادات کے دوران 53 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اس معاملے میں سات سو سے زیادہ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
- مزید پڑھیں:Former Councilor Tahir Hussain: سابق کونسلر طاہر حسین سماجی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام سے بری
عدالت نے جمعہ کو تمام ملزمان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 120 بی، 147، 148، 427، 435، 436، 395، 149 کے علاوہ 109 اور 114 کے تحت الزامات طے کیے ہیں۔