دہلی کے عوام کو اگر بجلی پر سبسڈی برقرار رکھنی ہے تو اگلے مہینے سے بتانا پڑے گا کہ وہ بجلی کے بل پر سبسڈی چاہتے ہیں یا نہیں۔ دہلی حکومت اگست سے صارفین کو ان کے بجلی کے بل کے ساتھ ایک فارم بھی بھیجے گی۔ صارفین کو یہ فارم بھر کر بتانا ہوگا کہ وہ بجلی سبسڈی چاہتے ہیں یا نہیں۔ Subsidy on Electricity in Delhi
ذرائع کے مطابق الیکٹرسٹی سبسڈی آپٹ ان فارم میں صارفین ایک آپشن کا انتخاب کر سکیں گے کہ آیا وہ بجلی سبسڈی کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں یا نہیں۔ حکومت نے آراء لینے کے لیے فارم آن لائن اور آف لائن رکھنے کے لیے پہلے ہی ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOP) تیار کیا ہے، جسے منظوری کے لیے رواں ماہ کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ بجلی محکمہ، بجلی کے بلوں کے ساتھ فارم منسلک کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس فارم میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کا پیغام لکھا ہوگا ’میں بجلی سبسڈی کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہوں‘۔ اگر صارفین سبسڈی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں فارم کو اپنے متعلقہ ڈسکام کے علاقائی دفاتر میں جمع کرانا ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ فارم جمع نہ کرانے کی صورت میں، یہ سمجھا جائے گا کہ صارف سبسڈی چھوڑنے کے لیے تیار ہے، جس کے بعد یکم اکتوبر سے اس سے عام شرح پر بجلی وصول کی جائے گی۔ ستمبر کے آخر تک فارم جمع کرائے جائیں گے۔ تاہم سبسڈی حاصل کرنے کا آپشن صارفین کے لیے کھلا رہے گا۔ غور طلب ہے کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال نے مئی 2022 میں اعلان کیا تھا کہ یکم اکتوبر سے بجلی سبسڈی صرف ان صارفین کو دی جائے گی جو خاص طور پر اس کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو محسوس کرتے ہیں کہ وہ بغیر سبسڈی کے اپنے بجلی کے بل ادا کر سکتے ہیں اور اس طرح اضافی رقم کو شہر کے اسکولوں اور ہسپتالوں کی ترقی پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔
ایک ماہ میں 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو 100 فیصد سبسڈی ملتی ہے۔ ایسے صارفین کی تعداد تقریباً 30.39 لاکھ ہے۔ اس کے علاوہ، کیجریوال حکومت ماہانہ 201-400 یونٹ استعمال کرنے والے 16.59 لاکھ صارفین کو 50 فیصد (800 روپے تک) سبسڈی فراہم کرتی ہے۔چونکہ دہلی میں صارفین کی ایک بڑی تعداد اپنے بجلی کے بل آن لائن ادا کرتی ہے، اس لیے سبسڈی اسکیم کا انتخاب کرنے کے لیے ڈسکام پورٹل اور ایپس کا مشترکہ پلیٹ فارم بھی دستیاب ہوگا۔