قومی دارالحکومت دہلی میں کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون Omicron Variant In Delhi کا دائرہ وسیع ہوتا جارہا ہے۔ اس وبا کے آج مزید چار معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس طرح یہاں اومیکرون مریضوں کی کل تعداد بڑھ کر چھ ہوگئی ہیں۔ اس معاملے کی تصدیق دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین Delhi Health Minister Satyendar Jain نے کی ہے۔ حالانکہ دہلی والوں کے لیے راحت کی بات یہ ہے کہ نئے ویرینٹ اومیکرون کے پہلے مریض جو زیر علاج تھے انہیں لوک نایک اسپتال سے دسچارج کردیا گیا ہے۔
وہیں اومیکرون کے کیسز آنے کے بعد وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور وزیر صحت ستیندر جین نے کہا تھا کہ اس کو کنٹرول کرنے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جارہے ہیں لیکن اس کی رکاوٹ کے لیے فی الحال دہلی میں لاک ڈاؤن لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
دہلی میں اومیکرون مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے بعد ایک مرتبہ پھر لوگوں میں تشویش ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ دہلی میں رانچی کے رہنے والے 37سال کے شخص میں نئے ویرینٹ اومیکرون کی تصدیق ہوئی تھی۔ مریض میں اس بیماری کو لے کر کوئی خطرناک پریشانی نظر نہیں آئی۔ حالانکہ انہیں اسپتال ڈسچارج کرد دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Omicron in Delhi: کیجریوال نے اومیکرون سے خوفزدہ نہ ہونے کی اپیل کی
وہیں بتایا جا رہا ہے کہ اب تک کسی بھی مریض میں کوئی خطرناک جراثیم نہیں دکھائی دیا ہے۔ ان سے رابطہ میں آنے والے دیگر مریضوں کی شناخت کی کوشش شروع ہوگئی ہے۔
اس سے قبل دہلی میں نئے ویرینٹ کے مدنظر تیاریاں تیز کردی گئی تھیں۔ اس میں سرکار نے عوامی جگہوں پر ٹیسٹنگ شروع کردی ہے۔ جبکہ ٹریسنگ اور ٹریٹمنٹ پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔ تو وہیں ہوائی اڈے پر باہر سے آنے والے لوگوں کا ٹسٹ کیا جارہا ہے۔