ETV Bharat / state

Qasim Rasool Ilyas On Delhi Police: عمر خالد کے خلاف دہلی پولس کے پاس کوئی ثبوت نہیں، قاسم رسول الیاس - دہلی فسادات 2020

عمر خالد کے والد قاسم رسول الیاس نے کہا کہ دہلی پولیس کے پاس عمر خالد کے خلاف کوئی بھی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے عمر خالد کو دہلی فسادات کا ماسٹر مائنڈ بتائیں یا کوئی اور الزام لگائیں، لیکن اسے ثابت کرنے کے لیے دہلی پولس کے پاس کوئی بھی ثبوت نہیں ہے۔ Qasim Rasool Ilyas On Delhi Police

عمر خالد کے خلاف دہلی پولس کے پاس کوئی ثبوت نہیں، قاسم رسول الیاس
عمر خالد کے خلاف دہلی پولس کے پاس کوئی ثبوت نہیں، قاسم رسول الیاس
author img

By

Published : May 28, 2022, 5:44 PM IST

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق طلباء رہنما عمر خالد گذشتہ دو برس سے دہلی فسادات کے الزام میں سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ گذشتہ روز دہلی ہائی کورٹ میں عمر خالد نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ میری ایک تقریر کو ہی مدعا بنایا گیا ہے اور اسی وجہ سے 2 سال سے مجھے جیل میں رکھا ہوا ہے۔ Qasim Rasool Ilyas On Delhi Police

عمر خالد کے خلاف دہلی پولس کے پاس کوئی ثبوت نہیں، قاسم رسول الیاس

اس پورے معاملے پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے عمر خالد کے والد قاسم رسول الیاس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمر خالد کے خلاف کوئی بھی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے عمر خالد کو دہلی فسادات کا ماسٹر مائنڈ بتائیں یا کوئی اور الزام لگائیں لیکن اسے ثابت کرنے کے لیے دہلی پولس کے پاس کوئی بھی ثبوت نہیں ہے۔

قاسم رسول الیاس نے کہا کہ دہلی پولیس کے پاس عمر خالد کی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران امراوتی میں دی گئی ایک تقریر ہے۔ جسے پولیس بنیاد بنا کر عمر خالد کو جیل میں رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمر خالد کی تقریر پر ہی کیوں اعتراض ہے جب کہ پارلیمنٹ میں خود امت شاہ 15 لاکھ کے وعدے کو جملہ کہہ چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی آئین میں وزیر اعظم کی تنقید کرنے کا عوام کو حق حاصل ہے تو پھر عمر خالد کو کیوں سزا دی جا رہی ہے۔ قاسم رسول الیاس نے کہا کہ انہیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور انہیں امید ہے کہ جلد ہی عمر خالد کو دہلی ہائی کورٹ کے ذریعے ضمانت مل جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

Qasim Rasool Ilyas over Umar Khalid Case: 'ہائی کورٹ سے انصاف نہیں ملا تو سپریم کورٹ جائیں گے'

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق طلباء رہنما عمر خالد گذشتہ دو برس سے دہلی فسادات کے الزام میں سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ گذشتہ روز دہلی ہائی کورٹ میں عمر خالد نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ میری ایک تقریر کو ہی مدعا بنایا گیا ہے اور اسی وجہ سے 2 سال سے مجھے جیل میں رکھا ہوا ہے۔ Qasim Rasool Ilyas On Delhi Police

عمر خالد کے خلاف دہلی پولس کے پاس کوئی ثبوت نہیں، قاسم رسول الیاس

اس پورے معاملے پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے عمر خالد کے والد قاسم رسول الیاس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمر خالد کے خلاف کوئی بھی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے عمر خالد کو دہلی فسادات کا ماسٹر مائنڈ بتائیں یا کوئی اور الزام لگائیں لیکن اسے ثابت کرنے کے لیے دہلی پولس کے پاس کوئی بھی ثبوت نہیں ہے۔

قاسم رسول الیاس نے کہا کہ دہلی پولیس کے پاس عمر خالد کی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران امراوتی میں دی گئی ایک تقریر ہے۔ جسے پولیس بنیاد بنا کر عمر خالد کو جیل میں رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمر خالد کی تقریر پر ہی کیوں اعتراض ہے جب کہ پارلیمنٹ میں خود امت شاہ 15 لاکھ کے وعدے کو جملہ کہہ چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی آئین میں وزیر اعظم کی تنقید کرنے کا عوام کو حق حاصل ہے تو پھر عمر خالد کو کیوں سزا دی جا رہی ہے۔ قاسم رسول الیاس نے کہا کہ انہیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور انہیں امید ہے کہ جلد ہی عمر خالد کو دہلی ہائی کورٹ کے ذریعے ضمانت مل جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

Qasim Rasool Ilyas over Umar Khalid Case: 'ہائی کورٹ سے انصاف نہیں ملا تو سپریم کورٹ جائیں گے'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.