ETV Bharat / state

سنندا ​​پشکر کیس میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت - سنندا ​​پشکر اور ششی تھرور کیس

جسٹس منوج اوہری کی بینچ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے بعد دہلی پولیس کو مزید وقت دے دیا ہے۔

جسٹس منوج اوہری کی بینچ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے بعد دہلی پولیس کو مزید وقت دیدیا ہے
جسٹس منوج اوہری کی بینچ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے بعد دہلی پولیس کو مزید وقت دیدیا ہے
author img

By

Published : Jul 15, 2020, 4:31 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی ہائی کورٹ نے سنندا ​​پشکر کی موت کے ملزم کانگریس رہنما اور رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی سنندا ​​پشکر کے ٹویٹ کو محفوظ رکھنے کی درخواست کی جوابی کارروائی کے لیے دہلی پولیس کو مزید وقت دیا ہے۔

سنندا ​​پشکر کیس میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت

واضح رہے گذشتہ آٹھ جون کو ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا، جس میں سنندا ​​پشکر کے ٹویٹ کو محفوظ رکھنے کی بات کہی تھی۔

ششی تھرور نے اپنے وکیل وکاس پاہوا کے توسط سے دائر درخواست میں کہا ہے کہ معاملہ ٹرائل کورٹ میں زیر التوا ہونے تک سنندا پشکر کے ٹویٹ کو محفوظ رکھنے کے لیے ٹویٹر انڈیا کو ہدایات جاری کی جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں سنندا ​​پشکر کے ٹویٹز بہت اہم ہیں، لیکن سنندا ​​پشکر کے زندہ نہ رہنے یا ٹویٹر اکاؤنٹ غیر فعال ہونے کی صورت میں اس ٹویٹ کے ختم ہونے کا امکان ہے، اگر ایسا ہوتا ہے تو ششی تھرور کو اپنے آپ کو جھوٹے الزامات سے بے گناہی ثابت کرنے کا حق ختم ہوجائے گا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹویٹر انڈیا کی پالیسی کے مطابق اکاؤنٹ ہولڈر کی طویل مدتی عدم فعالیت یا موت کی صورت میں متعلقہ صارف کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ ہوجاتا ہے، ٹویٹر انڈیا کی یہ پالیسی آن لائن دستیاب ہے۔

واضح رہے کہ 30 جنوری کو دہلی کی راؤس ایوینیو عدالت نے سنندا پشکر کے ذریعہ کی گئی ٹویٹز کو ریکارڈ پر رکھنے کے لیے ششی تھرور کے مطالبہ کو مسترد کردیا تھا، یہ حکم خصوصی جج اجے کمار کوہار نے دیا ہے۔

سماعت کے دوران ششی تھرور کے وکیل وکاس پاہوا نے کہا تھا کہ عدالتی ریکارڈ میں سنندا ​​پشکر کے ٹویٹز اہم ہیں، کیونکہ وہ اس کیس کے لیے اہم ہیں، لیکن پراسیکیوشن نے اسے عدالت کے حوالے نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ ششی تھرور کے خلاف دفعہ 302 کے تحت چارج شیٹ دہلی پولیس نے اس معاملے میں 14 مئی سنہ 2018 کو داخل کی، اور اس چارج شیٹ میں ششی تھرور کو ملزم بنایا گیا ہے، ششی تھرور پر تعزیرات ہند کی دفعہ 498اے اور 306 کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے۔

چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ سنندا ​​پشکر کی موت ششی تھرور سے شادی کرنے کے تین برس، تین ماہ اور 15 دن بعد ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ دونوں نے 22 اگست 2010 کو شادی کی تھی، جبکہ سنندا پشکر کی موت 17 جنوری 2014 کو ہوٹل کے ایک کمرے میں ہوئی تھی، اور یکم جنوری 2015 کو دہلی پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 302 کے تحت نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کیا تھا۔

قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی ہائی کورٹ نے سنندا ​​پشکر کی موت کے ملزم کانگریس رہنما اور رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی سنندا ​​پشکر کے ٹویٹ کو محفوظ رکھنے کی درخواست کی جوابی کارروائی کے لیے دہلی پولیس کو مزید وقت دیا ہے۔

سنندا ​​پشکر کیس میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت

واضح رہے گذشتہ آٹھ جون کو ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا، جس میں سنندا ​​پشکر کے ٹویٹ کو محفوظ رکھنے کی بات کہی تھی۔

ششی تھرور نے اپنے وکیل وکاس پاہوا کے توسط سے دائر درخواست میں کہا ہے کہ معاملہ ٹرائل کورٹ میں زیر التوا ہونے تک سنندا پشکر کے ٹویٹ کو محفوظ رکھنے کے لیے ٹویٹر انڈیا کو ہدایات جاری کی جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں سنندا ​​پشکر کے ٹویٹز بہت اہم ہیں، لیکن سنندا ​​پشکر کے زندہ نہ رہنے یا ٹویٹر اکاؤنٹ غیر فعال ہونے کی صورت میں اس ٹویٹ کے ختم ہونے کا امکان ہے، اگر ایسا ہوتا ہے تو ششی تھرور کو اپنے آپ کو جھوٹے الزامات سے بے گناہی ثابت کرنے کا حق ختم ہوجائے گا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹویٹر انڈیا کی پالیسی کے مطابق اکاؤنٹ ہولڈر کی طویل مدتی عدم فعالیت یا موت کی صورت میں متعلقہ صارف کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ ہوجاتا ہے، ٹویٹر انڈیا کی یہ پالیسی آن لائن دستیاب ہے۔

واضح رہے کہ 30 جنوری کو دہلی کی راؤس ایوینیو عدالت نے سنندا پشکر کے ذریعہ کی گئی ٹویٹز کو ریکارڈ پر رکھنے کے لیے ششی تھرور کے مطالبہ کو مسترد کردیا تھا، یہ حکم خصوصی جج اجے کمار کوہار نے دیا ہے۔

سماعت کے دوران ششی تھرور کے وکیل وکاس پاہوا نے کہا تھا کہ عدالتی ریکارڈ میں سنندا ​​پشکر کے ٹویٹز اہم ہیں، کیونکہ وہ اس کیس کے لیے اہم ہیں، لیکن پراسیکیوشن نے اسے عدالت کے حوالے نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ ششی تھرور کے خلاف دفعہ 302 کے تحت چارج شیٹ دہلی پولیس نے اس معاملے میں 14 مئی سنہ 2018 کو داخل کی، اور اس چارج شیٹ میں ششی تھرور کو ملزم بنایا گیا ہے، ششی تھرور پر تعزیرات ہند کی دفعہ 498اے اور 306 کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے۔

چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ سنندا ​​پشکر کی موت ششی تھرور سے شادی کرنے کے تین برس، تین ماہ اور 15 دن بعد ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ دونوں نے 22 اگست 2010 کو شادی کی تھی، جبکہ سنندا پشکر کی موت 17 جنوری 2014 کو ہوٹل کے ایک کمرے میں ہوئی تھی، اور یکم جنوری 2015 کو دہلی پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 302 کے تحت نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.