نئی دہلی: دہلی پولیس نے سابق ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمان برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف لگائے گئے جنسی استحصال کے الزامات کی تحقیقات کرتے ہوئے تین ممالک سے تعاون طلب کیا ہے۔ دہلی پولیس نے قازقستان، منگولیا اور انڈونیشیا کی ریسلنگ فیڈریشنز کو نوٹس بھیج کر ایونٹ کے دوران لی گئی ویڈیوز، سی سی ٹی وی فوٹیج اور تصاویر طلب کی ہیں۔ خواتین پہلوانوں نے ان ممالک میں منعقدہ تقریبات کے دوران رکن پارلیمان پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ دہلی پولیس کو 15 جون تک عدالت میں چارج شیٹ داخل کرنی ہے، جس کے پیش نظر پولیس نے زیادہ سے زیادہ شواہد جمع کرنے کی پہل کی ہے۔
ایک خاتون پہلوان نے برج بھوشن شرن سنگھ پر سال 2022 میں منگولیا میں ہونے والی ایشین چیمپئن شپ کے دوران جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ ایک اور ریسلر نے 2016 میں منگولیا میں منعقدہ چیمپئن شپ میں چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا ہے۔ تیسرے پہلوان نے سنگھ پر سال 2018 میں انڈونیشیا میں منعقدہ ایشین گیمز کے دوران چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا ہے۔ تیسرے پہلوان نے بھی ان پر قازقستان میں چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Wrestlers Protest ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ سمیت 14 لوگوں کے بیانات درج
دہلی پولیس اس معاملے میں 15 جون یا اس سے پہلے عدالت میں چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس معاملے میں دہلی پولیس نے 230 سے زیادہ لوگوں کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں، جن میں الزام عائد کرنے والی خواتین پہلوان، کوچ اور ریفری شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس نے رکن پارلیمان کے ساتھیوں، یونین کے عہدیداروں اور دفتر میں کام کرنے والے ملازمین کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں۔