دارالحکومت دہلی میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں سے دور پھنسے لوگوں کے لئے ریل آپریشن دوبارہ شروع کرنا ایک بڑی راحت سمجھا جاتا تھا۔ حالانکہ اس کے بعد بھی لوگوں کی مشکلات کم نہیں ہو رہی ہیں۔ عالم یہ ہے کہ لوگوں کو اسٹیشن تک پہنچنے کے لئے 10-10 گنا زیادہ کرایہ ادا کرنا پڑ رہا ہے۔
منگل کے روز جب پہلی ٹرین نئی دہلی اسٹیشن سے روانہ ہوئی تھی، تب سے ایک سوال یہ پیدا ہوا تھا کہ لوگ گھروں سے اسٹیشن کیسے پہنچیں گے۔ دہلی پہنچنے والے لوگوں کے گھر پہنچنے کے انتظام کے نام پر دہلی حکومت نے ڈی ٹی سی بسوں کا انتظام کیا۔ حالانکہ جو لوگ دہلی سے کہیں اور جانا چاہتے ہیں وہ یہ سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ گھر سے اسٹیشن کیسے پہنچیں گے۔
وہیں نئی دہلی ریلوے اسٹیشن ایک نجی گاڑی سے پہنچنے والے انوپ چاولہ کا کہنا ہے کہ اس نے نجف گڑھ سے نئی دہلی تک 1200 روپے ادا کیے ہیں۔ کیونکہ بس یا آٹو نہیں چل رہے ہیں۔
ایسی صورتحال میں اس نے اپنے پڑوس میں ایک ٹیکسی ڈرائیور سے مدد مانگی اور اس نے زیادہ قیمت وصول کرنے کے بدلے اسے نئی دہلی اسٹیشن چھوڑ دیا۔ خاص بات یہ ہے کہ مدھیہ پردیش جانے کے لئے اس کے ٹرین کا کل کرایہ 1500 روپے تھا۔
یہاں کے لوگ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ آنے والے وقت میں دارالحکومت دہلی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام بھی کارآمد ہوگا اور پہلے کی طرح زندگی معمول پر آجائے گی۔