متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلبہ کے ذریعے شروع ہوئے احتجاج کو تقریباً 17 دن گزر گئے ہیں اور اب بھی یونیورسٹی کے باہر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
31 دسمبر کی رات 12 بجے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے باہر سینکڑوں کی تعداد میں طلباء اکٹھا ہوئے اور شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے نئے سال کا آغاز کیا۔
واضح رہے کہ یہ احتجاج جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 13 دسمبر سے شروع ہوا جس میں پولیس کے ذریعہ طلباء پر لاٹھی چارج کیا گیا اس کے بعد 15 دسمبر کو دوبارہ جامعہ کی سینٹرل لائبریری میں گھس کر پولیس میں طلبہ پر لاٹھیاں برسائیں اور آنسوگیس کے گولے داغے گئے جس کے بعد ملک بھر کی تمام یونیورسٹیز میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلبا 17 دن کے بعد بھی احتجاج اسی انداز میں درج کرا رہے ہیں جیسے انہوں نے اس کی شروعات کی تھی۔