ETV Bharat / state

دہلی: پاکستانی خاتون ممتاز پروین کے قتل کا معمہ حل

author img

By

Published : Sep 13, 2021, 9:24 PM IST

سینٹرل ڈسٹرکٹ ڈپٹی کمشنر آف پولیس جسمیت سنگھ نے بتایا کہ تین ستمبر کو شام پولیس کو گلی بہار والی چھتہ لال میاں کے گھر سے ایک خاتون کی لاش کمرے کے اندر پڑی تھی- اس کی گردن کے پچھلے حصے پر گہرے زخم تھے۔

دہلی: پاکستانی خاتون ممتاز پروین کے قتل کا معمہ حل
دہلی: پاکستانی خاتون ممتاز پروین کے قتل کا معمہ حل

دہلی پولیس نے پرانی دہلی کے چاندنی محل علاقے میں پاکستانی خاتون ممتاز پروین کے قتل کا معمہ حل کر لیا ہے پولیس نے قتل کے سلسلے میں خاتون کے بھانجے شاہ میر گیٹ (میرٹھ) کے رہائشی فرمان احمد کو گرفتار کیا ہے، فرمان نے دشمنی کے دوران اپنی خالہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ اس کی خالہ دو ماہ قبل بارہ ہندو راؤ علاقے میں دو راہگیروں کے قتل کے الزام میں فرمان اور اس کے خاندان کو ملوث کرنے کی کوشش کر رہی تھی اس سے ناراض ہوکر فرمان نے خالہ کا قتل کر دیا۔

دہلی: پاکستانی خاتون ممتاز پروین کے قتل کا معمہ حل
اس واقعے کے بعد وہ میرٹھ بھاگ گیا جہاں پر دہلی پولیس کے خصوصی عملے اور مقامی پولیس نے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سے ملزم کی شناخت کی اس کے بعد ملزم پکڑا گیا، فی الحال پولیس ملزم فرمان احمد سے پوچھ گچھ کر کے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔سینٹرل ڈسٹرکٹ ڈپٹی کمشنر آف پولیس جسمیت سنگھ نے بتایا کہ تین ستمبر کو شام پولیس کو گلی بہار والی چھتہ لال میاں کے گھر سے بدبو آنے کی اطلاع ملی پولیس کی ٹیم فوری طور پر وہاں پہنچی تو کمرے پر باہر سے تالا لگا تھا جب پولیس نے تالا توڑا تو ایک خاتون کی لاش کمرے کے اندر پڑی تھی اس کا جسم پوری طرح گل چکا تھا پر اس کی گردن کے پچھلے حصے پر گہرے زخم تھے۔ تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ خاتون ممتاز پاکستان کی شہری ہے اس کا خاندان بھارت سے ہے لیکن پاکستان میں شادی کے بعد اس کی شہریت وہاں کی ہو گئی تھی شوہر عبدالوہاب کی موت کے بعد وہ بھارت آگئی اور غیر قانونی طور پر رہنے لگی۔ای ٹی وی بھارت کے نمائندے مقامی افراد سے بات کی جس میں ممتاز کے منہ بولے بھائی سے بات ہوئی انہوں نے اس پورے معاملے کی تمام تفصیلات بتائی کہ ان کے خلاف غیر قانونی طور پر ہندوستان میں رہنے اور بعد میں جعلی کرنسی کا کاروبار کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا انہوں نے 2014 میں ایک بار پھر بھارتیہ شہریت کے لیے درخواست دی تھی لیکن انہیں ابھی تک شہریت نہیں ملی تھی۔چاندنی محل پولیس سٹیشن نے قتل کا معاملہ درج کر تفتیش شروع کر دی تھی مقامی پولیس کے علاوہ ضلع کی خصوصی عملے نے بھی معاملے کی تحقیقات کی تفتیش کے دوران پولیس نے آس پاس کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی تو 29 اگست کے فوٹیج میں ایک مشکوک نوجوان کو گلی میں آٹو سے اترتے دیکھا گیا آٹھ بجے اندر جانے کے بعد جب نوجوان تقریبا آدھے گھنٹے بعد واپس آیا تو اس کا چہرہ کپڑے سے چھپا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سہارنپور: جھگڑے کے دو دن بعد ایک شخص کی موت، چائے میں زیر دینے کا الزام


پولیس نے رشتہ داروں اور پڑوسیوں سے پوچھ گچھ کی لیکن کوئی سراغ نہیں ملا کئی کوششوں کے بعد پولیس نے اتوار کو ملزم کی شناخت کی اور اسے میرٹھ سے گرفتار کیا۔

قابل ذکر ہے کہ سنہ 1980 میں ممتاز کی پہلی شادی میرٹھ میں رہنے والے ایک مولانا سے ہوئی تھی مولانا کے ساتھ ان کے 3 بچے تھے مولانا سے طلاق کے بعد اس نے پاکستان کے عبدالوہاب سے شادی کی جس سے ان کو پاکستان کی شہریت مل گئی لیکن اپنے شوہر کی موت کے بعد ممتاز بھارت واپس آگئی اس کے بعد انہوں نے پاکستانی شہری کے ساتھ مل کر جعلی کرنسی کا کاروبار شروع کیا سنہ 2004 میں ممتاز کے خلاف جعلی نوٹوں کا مقدمہ درج کیا گیا تھا بعد میں ممتاز نے احمد سے شادی کی جو پرانی دلی کے وکیل ہیں۔

دہلی پولیس نے پرانی دہلی کے چاندنی محل علاقے میں پاکستانی خاتون ممتاز پروین کے قتل کا معمہ حل کر لیا ہے پولیس نے قتل کے سلسلے میں خاتون کے بھانجے شاہ میر گیٹ (میرٹھ) کے رہائشی فرمان احمد کو گرفتار کیا ہے، فرمان نے دشمنی کے دوران اپنی خالہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ اس کی خالہ دو ماہ قبل بارہ ہندو راؤ علاقے میں دو راہگیروں کے قتل کے الزام میں فرمان اور اس کے خاندان کو ملوث کرنے کی کوشش کر رہی تھی اس سے ناراض ہوکر فرمان نے خالہ کا قتل کر دیا۔

دہلی: پاکستانی خاتون ممتاز پروین کے قتل کا معمہ حل
اس واقعے کے بعد وہ میرٹھ بھاگ گیا جہاں پر دہلی پولیس کے خصوصی عملے اور مقامی پولیس نے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سے ملزم کی شناخت کی اس کے بعد ملزم پکڑا گیا، فی الحال پولیس ملزم فرمان احمد سے پوچھ گچھ کر کے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔سینٹرل ڈسٹرکٹ ڈپٹی کمشنر آف پولیس جسمیت سنگھ نے بتایا کہ تین ستمبر کو شام پولیس کو گلی بہار والی چھتہ لال میاں کے گھر سے بدبو آنے کی اطلاع ملی پولیس کی ٹیم فوری طور پر وہاں پہنچی تو کمرے پر باہر سے تالا لگا تھا جب پولیس نے تالا توڑا تو ایک خاتون کی لاش کمرے کے اندر پڑی تھی اس کا جسم پوری طرح گل چکا تھا پر اس کی گردن کے پچھلے حصے پر گہرے زخم تھے۔ تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ خاتون ممتاز پاکستان کی شہری ہے اس کا خاندان بھارت سے ہے لیکن پاکستان میں شادی کے بعد اس کی شہریت وہاں کی ہو گئی تھی شوہر عبدالوہاب کی موت کے بعد وہ بھارت آگئی اور غیر قانونی طور پر رہنے لگی۔ای ٹی وی بھارت کے نمائندے مقامی افراد سے بات کی جس میں ممتاز کے منہ بولے بھائی سے بات ہوئی انہوں نے اس پورے معاملے کی تمام تفصیلات بتائی کہ ان کے خلاف غیر قانونی طور پر ہندوستان میں رہنے اور بعد میں جعلی کرنسی کا کاروبار کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا انہوں نے 2014 میں ایک بار پھر بھارتیہ شہریت کے لیے درخواست دی تھی لیکن انہیں ابھی تک شہریت نہیں ملی تھی۔چاندنی محل پولیس سٹیشن نے قتل کا معاملہ درج کر تفتیش شروع کر دی تھی مقامی پولیس کے علاوہ ضلع کی خصوصی عملے نے بھی معاملے کی تحقیقات کی تفتیش کے دوران پولیس نے آس پاس کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی تو 29 اگست کے فوٹیج میں ایک مشکوک نوجوان کو گلی میں آٹو سے اترتے دیکھا گیا آٹھ بجے اندر جانے کے بعد جب نوجوان تقریبا آدھے گھنٹے بعد واپس آیا تو اس کا چہرہ کپڑے سے چھپا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سہارنپور: جھگڑے کے دو دن بعد ایک شخص کی موت، چائے میں زیر دینے کا الزام


پولیس نے رشتہ داروں اور پڑوسیوں سے پوچھ گچھ کی لیکن کوئی سراغ نہیں ملا کئی کوششوں کے بعد پولیس نے اتوار کو ملزم کی شناخت کی اور اسے میرٹھ سے گرفتار کیا۔

قابل ذکر ہے کہ سنہ 1980 میں ممتاز کی پہلی شادی میرٹھ میں رہنے والے ایک مولانا سے ہوئی تھی مولانا کے ساتھ ان کے 3 بچے تھے مولانا سے طلاق کے بعد اس نے پاکستان کے عبدالوہاب سے شادی کی جس سے ان کو پاکستان کی شہریت مل گئی لیکن اپنے شوہر کی موت کے بعد ممتاز بھارت واپس آگئی اس کے بعد انہوں نے پاکستانی شہری کے ساتھ مل کر جعلی کرنسی کا کاروبار شروع کیا سنہ 2004 میں ممتاز کے خلاف جعلی نوٹوں کا مقدمہ درج کیا گیا تھا بعد میں ممتاز نے احمد سے شادی کی جو پرانی دلی کے وکیل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.