سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ دہلی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات مکمل طور پر ناکامی کا ثبوت دے رہے ہیں۔ ہم اس معاملے پر الگ سے غور کریں گے۔ عدالت نے تنخواہ کی بقایہ جات کو التوا میں رکھے جانے پر مرکزی اور دہلی حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ یہ تہواروں کا موسم ہے، ملازمین کو اپنے اہل خانہ کو دیکھنا ہے۔
عدالت نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کو اپنے کنبہ کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پیسوں کی قلت ہر جگہ ہے ، لیکن اس کی وجہ سے، ان لوگوں کو اپنی بنیادی ضروریات سے محروم نہیں رکھا جا سکتا ہے۔
عدالت نے پوچھا کہ اس کے حکم کے باوجود اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے بلائی گئی میٹنگ میں مرکز کی جانب سے کیوں کوئی شامل نہیں ہوا۔
عدالت نے تینوں میونسپل کارپوریشنوں اور دہلی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ تنخواہ کے لئے فنڈز کے ریلیز کے بارے میں تازہ اسٹیٹس رپورٹ داخل کریں۔ عدالت نے 16 دسمبر تک اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی۔
گزشتہ 29 ستمبر کو سماعت کے دوران شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن نے عدالت کو بتایا تھا کہ اس نے ستمبر کے آغاز میں ہی اساتذہ کی جون کے مہینے کی تنخواہ جاری کر دی تھی۔ اس کے بعد، عدالت نے باقی مہینے کی تنخواہ کو جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ سماعت کے دوران دہلی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ اس نے اساتذہ کو ستمبر اور اکتوبر کی تنخواہ دینے کے لئے گزشتہ 3 ستمبر کو ہی شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کو 98 کروڑ 35 لاکھ روپے جاری کیے تھے۔
غورطلب ہے کہ دارالحکومت دہلی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا انفیکشن کے 6715 نئے واقعات ہوئے ہیں۔ اس اضافے سے متاثرہ افراد کی کل تعداد چار لاکھ 16 ہزار 653 ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں:
دہلی میں دیوالی کے موقع پر پٹاخہ جلانے پر پابندی عائد
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، کورونا سے اموات کے 65 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں ، جبکہ ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 6769 ہے۔ دہلی میں فی الحال 38 ہزار 729 کورونا مریض ہیں۔ وہیں اب تک تین لاکھ 71 ہزار 155 مریض کورونا کو شکست دے چکے ہیں۔