سید عازی الدین نے دہلی میں پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سنہ 2000 میں ماؤنٹین ڈیو کے نام سے بوتل بند پینے کے پانی کا بھارت میں اپنا کاروبار شروع کیا تھا جبکہ پیپسیکو اس نے یہ ٹریڈ مارک ماؤنٹین ڈیو کو سائٹرک سوڈا فروخت کرنے کے لیے رجسٹرڈ کروا کے اپنا کاروبار مارچ 2003 میں شروع کیا تھا۔
شیخ غازی الدین نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں مصنوعات نوعیت کے لحاظ سے مختلف ہیں، ایک سائٹرک سوڈا ہے جبکہ دوسرا پینے کا پانی.
سید غازی الدین کے پہلے سے چل رہے کاروبار کے بارے میں پتہ چلنے کے بعد پیپسیکو نے دہلی میں ہائی کورٹ میں اپنے مبینہ ٹریڈمارک ماؤنٹین ڈیو کی خلاف ورزی کا مقدمہ دائر کرکے رعب ڈالنے کی کوشش کی کہ میگفاسٹ بیوریج اس نام سے دہلی میں بوتل بند پانی فروخت کر رہی ہے۔
تاہم جب عدالت کو یہ پتہ چلا کہ دہلی میں میگفاسٹ بیوریج کے ذریعے ایسا کوئی کاروبار نہیں کیا جا رہا ہے تو مذکورہ مقدمہ حیدرآباد کی عدالتوں میں منتقل کر دیا گیا۔
پیپسیکو نے بنیادی طور پر اپنے مبینہ ٹریڈ مارک ماؤنٹین ڈیو کی خلاف ورزی کے لیے یہ مقدمہ دائر کیا تھا اور اس نے مبینہ ٹریڈ مارک لیبل ماؤنٹین ڈیو کے استعمال پر میگفاسٹ بیوریج کے خلاف حکم امتناعی طلب کیا تھا اور کمپنی سے نقصانات کی وصولی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
پندرہ سال کی طویل جدوجہد اور پیپسیکو کارپوریشن کے شدید دباؤ حملے اور طاقت کو جھیلتے ہوئے اپنے حوصلے اور عزم کے ساتھ اس کا مقابلہ کرتے ہوئے سید غازی الدین نے اپنی لڑائی میں کامیابی حاصل کی، حیدرآباد کی عدالتوں نے امریکہ کی پیپسیکو کے ذریعے دائر مقدمے کو خارج کر دیا۔