نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کے ’بیڈ کریکٹر ‘ کو ختم کرنے والی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ امانت اللہ خاں نے دہلی پولیس کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے یکم جون کو امانت اللہ خان کی طرف سے دائر درخواست پر دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا، جس میں دہلی پولیس کی ہسٹری شیٹ کھولنے اور انہیں’بیڈ کریکٹر‘ قرار دینے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ Will the Stain of Amanatullah Khan bad Character be Removed
یہ بھی پڑھیں:
جسٹس سدھیر کمار جین نے درخواست پر جواب داخل کرنے کے لیے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وہ دہلی پولیس کو فیصلے پر عمل نہ کرنے کا عبوری ہدایت دے۔ عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے ایڈووکیٹ ایم سفیان صدیقی کے ذریعے دہلی پولیس کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے عرضی داخل کی ہے۔
انہوں نے اس فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈوزیئر اس حوالے سے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میڈیا کو لیک کیا گیا، جس میں اسے خفیہ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ عرضی گزار نے کہا کہ یہ دہلی پولیس کے ذریعہ قانونی عمل کے کھلے عام غلط استعمال کا ایک سنگین معاملہ ہے۔