ETV Bharat / state

نقصان کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ - اشتعال انگیز تقاریر

نفرت انگیز تقاریر پر سیاسی رہنماؤں کے خلاف کاروائی کرنے کی عرضی پر سماعت کے بعد دہلی ہائی کورٹ نے دہلی حکومت اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔

ہائی کورٹ کا دہلی
ہائی کورٹ کا دہلی
author img

By

Published : Mar 12, 2020, 9:03 PM IST

سیاسی رہنماؤں کی جانب سے اشتعال انگیز تقاریر پر ان کے خلاف کاروائی کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ دہلی حکومت اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کی ہے۔

سماجی کارکن دیپک مدن کی جانب سے دائر کردہ عرضی میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف کاروائی اور دہلی تشدد میں املاک کے نقصان کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے پولیس اور دہلی حکومت سے جواب طلب کیا جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ کانگریس قائدین سونیا گاندھی، سلمان خورشید، بی جے پی کے انوراگ ٹھاکر اور کپل مشرا نے نفرت انگیز تقاریر کی ہیں اور اس کی وجہ سے تشدد بھڑکا ہے۔

چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس سی ہری شنکر کی بینچ نے ان لوگوں کے خلاف مبینہ نفرت انگیز تقاریر کرنے کے خلاف مقدمات کے اندراج کی درخواست کی ہے.

سیاسی رہنماؤں کی جانب سے اشتعال انگیز تقاریر پر ان کے خلاف کاروائی کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ دہلی حکومت اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کی ہے۔

سماجی کارکن دیپک مدن کی جانب سے دائر کردہ عرضی میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف کاروائی اور دہلی تشدد میں املاک کے نقصان کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے پولیس اور دہلی حکومت سے جواب طلب کیا جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ کانگریس قائدین سونیا گاندھی، سلمان خورشید، بی جے پی کے انوراگ ٹھاکر اور کپل مشرا نے نفرت انگیز تقاریر کی ہیں اور اس کی وجہ سے تشدد بھڑکا ہے۔

چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس سی ہری شنکر کی بینچ نے ان لوگوں کے خلاف مبینہ نفرت انگیز تقاریر کرنے کے خلاف مقدمات کے اندراج کی درخواست کی ہے.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.