سیاسی رہنماؤں کی جانب سے اشتعال انگیز تقاریر پر ان کے خلاف کاروائی کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ دہلی حکومت اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کی ہے۔
سماجی کارکن دیپک مدن کی جانب سے دائر کردہ عرضی میں اشتعال انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف کاروائی اور دہلی تشدد میں املاک کے نقصان کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے پولیس اور دہلی حکومت سے جواب طلب کیا جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ کانگریس قائدین سونیا گاندھی، سلمان خورشید، بی جے پی کے انوراگ ٹھاکر اور کپل مشرا نے نفرت انگیز تقاریر کی ہیں اور اس کی وجہ سے تشدد بھڑکا ہے۔
چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس سی ہری شنکر کی بینچ نے ان لوگوں کے خلاف مبینہ نفرت انگیز تقاریر کرنے کے خلاف مقدمات کے اندراج کی درخواست کی ہے.