دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے فوری طور پر سدرشن ٹی وی چینل کے ایک شو کی نشریات پر روک لگا دی گئی ہے۔ جسٹس نوین چاولہ کی سنگل بنچ نے مرکزی حکومت، یونین پبلک سروس کمیشن، سدرشن ٹی وی اور اس کے چیف ایڈیٹر سریش چوہان کو نوٹس جاری کیا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے سابق طلبا نے اس شو کے خلاف کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔
سدرشن ٹی وی پر نشر ہونے والے شو کے پرومو کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر وائرل کیا گیا تھا، پرومو میں یہ دعوی کیا گیا تھا 'یو پی ایس سی میں مسلمانوں کی جانب سے دراندازی کرنے کی سازش پر ایک بڑی نمائش'۔
یہ شو آج رات 8 بجے نشر ہونا تھا۔ درخواست گزاروں نے ایڈوکیٹ شادن فراست کے ذریعہ دائر درخواست میں کہا ہے کہ مجوزہ نشریات میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق طلبا اور بڑی تعداد میں مسلم برادری کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے 'غیر مسلم ناظرین کو کھلے عام اکسایا جا رہا ہے'۔
شو کے پرومو میں کہا گیا تھا 'جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 'جہادی یا 'دہشت گرد' طلبا جلد ہی کلیکٹر اور سکریٹری کی طرح اختیارات حاصل کر لیں گے اور اقتدار کے منصب پر فائز ہوں گے'۔
یہ بھی پڑھیے
سپریم کورٹ: بہار اسمبلی انتخابات ملتوی کرنے کی اپیل خارج
مجوزہ نشریات کی ممانعت کے لیے ہدایت جاری کرنے کے لیے درخواست گزاروں نے یہ دعوی کیا ہے کہ نشریات کے ساتھ ساتھ اس کے پرومو میں بھی تعزیرات اور بھارتی تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے (1) ، 153 بی (1) ، 295 اے اور 499 کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس سے کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (ریگولیشن) ایکٹ اور اس کے قواعد کی بھی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ اس معاملے پر اب آئندہ 7 ستمبر کو سماعت ہو گی۔