دارالحکومت دہلی میں کورونا کی حالت اور سنگین ہوتی جارہی ہے۔ پچھلے کئی دنوں سے کورونا مریضوں کی تعداد 20 ہزار سے زیادہ آرہی ہے۔ اسپتالوں میں بستر کم پڑ گئے ہیں۔ ساتھ ہی آکسیجن کی کمی بھی واضح طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ اس پر دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے ٹویٹ کیا کہ بیشتر اسپتالوں میں صرف 10 سے 12 گھنٹے کی آکسیجن باقی رہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر روز 700 ایم ٹی آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے قبل وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی کے اسپتالوں میں صرف کچھ گھنٹوں کے ہی آکسیجن باقی ہیں۔ مرکز جلد از جلد آکسیجن مہیا کرائے۔ اس ٹویٹ کے بعد ہنگامہ برپا ہوگیا۔
وہیں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی کے بیشتر اسپتالوں میں آکسیجن صرف اگلے 8 سے 12 گھنٹے تک کے لیے دستیاب ہے۔ ہم ایک ہفتے سے دہلی میں آکسیجن سپلائی کوٹہ بڑھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو مرکزی حکومت کو کرنا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر آج صبح تک آکسیجن کافی مقدار میں اسپتالوں میں نہیں پہنچی تو خوف و ہراس پھیل جائے گا۔
مزید پڑھیں:
رمضان المبارک کی رونقیں کورونا وائرس سے ماند پڑگئیں
دہلی میں کورونا وائرس کے معاملے میں تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے، جس سے خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ اس خوف کے درمیان دہلی میں اب آکسیجن کے لیے ہنگامہ مچتا دکھ رہا ہے۔