ETV Bharat / state

دہلی: صحت انفراسٹکچر سے متعلق پینل تشکیل

دہلی میں کووڈ۔19 وبائی مرض کے علاج، بہتر انتظامات اور درکار بنیادی ڈھانچے کو مستحکم بنانے کے لیے اندر پرستھ یونیورسٹی کے وی سی ڈاکٹر مہیش ورما کی سربراہی میں پینل تشکیل دیا گیا ہے۔

author img

By

Published : Jun 7, 2020, 1:47 PM IST

delhi health infrastructure should be used for its residents only: panel formed by aap govt
دہلی: صحت انفراسٹکچر سے متعلق پینل تشکیل

دہلی میں اندر پرستھ یونیورسٹی کے وی سی ڈاکٹر مہیش ورما کی سربراہی میں مقرر کردہ پینل نے مشورہ دیا کہ اسپتالز میں صحت کی خدمات صرف دہلی کے شہریوں کے علاج معالجے تک ہی محدود رہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ دہلی حکومت کے تشکیل کردہ پانچ رکنی پینل نے مشورہ دیا ہے کہ شہر میں صحت کے انفراسٹرکچر کو صرف قومی دارالحکومت کے رہائشیوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے، کیونکہ کووڈ 19 کے بحران کی وجہ سے سہولیات میں قلت ہوسکتی ہے۔

یہ تجویز پچھلے دنوں سے دہلی میں روزانہ 1،000 سے زیادہ کورونا وائرس کے مقدمات درج کرنے کے پس منظر میں سامنے آئی ہے۔ جس کے نعد عام آدمی پارٹی حکومت اسپتال کے بستروں اور دیگر سہولیات کی کمی کے الزامات کو چھوٹا اور بے بنیاد قرار دے رہی ہے۔

انڈرا پرستی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مہیش ورما کی سربراہی میں پینل نے حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ 'اگر دہلی صحت کا بنیادی ڈھانچہ غیر رہائشیوں کے لئے کھلا ہے تو صرف تین دن کے اندر بستروں کی شدید قلت محسوس کی جائے گی'۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت جلد ہی اس ہفتے کے شروع میں تشکیل دیے جانے والی پینل کی رپورٹ پر فیصلہ کرے گی۔

  • پینل میں شامل دیگر اراکین:
  1. ڈاکٹر سنیل کمار، جی ٹی بی اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر
  2. ڈاکٹر ارون گپتا، دہلی میڈیکل کونسل کے صدر
  3. ڈاکٹر آر کے گپتا، دہلی میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق صدر
  4. ڈاکٹر سندیپ بودھیراجا، میکس اسپتال کے گروپ میڈیکل ڈائریکٹر

بتادیں کہ دہلی حکومت نے پینل سے کہا تھا کہ وہ قومی دارالحکومت میں کورونا سے لڑنے کے لئے ہیلتھ کیئر انفراسٹرکچر میں اضافے اور اسپتالز کی مجموعی خدمات کے بارے میں رہنمائی کرے۔

پینل کو یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ کسی بھی دوسرے شعبے میں حکومت کی رہنمائی کرے، جہاں دہلی میں بہتر انتظام کرنے کے لئے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔

اطلاعات کے مطابق دہلی میں تازہ ترین کورونا وائرس کے 1،330 واقعات ریکارڈ ہوئے۔ جن کی مجموعی تعداد 26،000 سے زیادہ ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے اموات کی تعداد 708 ہوگئی ہے۔

تازہ ترین معاملات میں سب سے زیادہ اضافہ تین جون کو 1513 ریکارڈ کیے گئے۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے کے شروع میں حکومت نے ہدایت دی تھی کہ مشکوک مریضوں اور جن کی ہلکی علامات ہیں، ان کو 24 گھنٹوں کے اندر اسپتالز سے فارغ کردیا جائے۔ تاکہ حقیقی مریضوں کی صحیح سے تشخیص کی جاسکے۔

حکومت نے اسپتالز کو متنبہ کیا تھا کہ اس ہدایت کی عدم تعمیل کو سنجیدگی سے دیکھا جائے گا اور بغیر کسی اطلاع کے قانونی کارروائی کی جائے گی۔

یکم جون کو وزیر اعلی اروند کیجریوال نے قومی دارالحکومت میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کیسیز کے تناظر میں دہلی کی سرحدوں کو ایک ہفتے کے لئے سیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

جمعہ کی شام کو جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان کے مطابق دہلی حکومت کو لوگوں کی جانب سے 7.5 لاکھ سے زیادہ تجاویز مل گئیں کہ آیا سرحدوں کو دوبارہ کھولنا چاہئے یا نہیں اور اسپتالز کی صحت کی خدمات صرف دہلی والوں کے علاج معالجے تک ہی محدود رکھی جائے یا سب کے لیے فراہم کی جائے؟۔

حکومت کے ذرائع نے جمعہ کو کہا تھا کہ سرحدیں دوبارہ کھولی جاسکتی ہیں، لیکن دہلی حکومت کے زیرانتظام صحت کی سہولیات کی خدمات صرف قومی دارالحکومت کے لوگوں کے لئے مختص رہے گی۔

دہلی میں اندر پرستھ یونیورسٹی کے وی سی ڈاکٹر مہیش ورما کی سربراہی میں مقرر کردہ پینل نے مشورہ دیا کہ اسپتالز میں صحت کی خدمات صرف دہلی کے شہریوں کے علاج معالجے تک ہی محدود رہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ دہلی حکومت کے تشکیل کردہ پانچ رکنی پینل نے مشورہ دیا ہے کہ شہر میں صحت کے انفراسٹرکچر کو صرف قومی دارالحکومت کے رہائشیوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے، کیونکہ کووڈ 19 کے بحران کی وجہ سے سہولیات میں قلت ہوسکتی ہے۔

یہ تجویز پچھلے دنوں سے دہلی میں روزانہ 1،000 سے زیادہ کورونا وائرس کے مقدمات درج کرنے کے پس منظر میں سامنے آئی ہے۔ جس کے نعد عام آدمی پارٹی حکومت اسپتال کے بستروں اور دیگر سہولیات کی کمی کے الزامات کو چھوٹا اور بے بنیاد قرار دے رہی ہے۔

انڈرا پرستی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مہیش ورما کی سربراہی میں پینل نے حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ 'اگر دہلی صحت کا بنیادی ڈھانچہ غیر رہائشیوں کے لئے کھلا ہے تو صرف تین دن کے اندر بستروں کی شدید قلت محسوس کی جائے گی'۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت جلد ہی اس ہفتے کے شروع میں تشکیل دیے جانے والی پینل کی رپورٹ پر فیصلہ کرے گی۔

  • پینل میں شامل دیگر اراکین:
  1. ڈاکٹر سنیل کمار، جی ٹی بی اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر
  2. ڈاکٹر ارون گپتا، دہلی میڈیکل کونسل کے صدر
  3. ڈاکٹر آر کے گپتا، دہلی میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق صدر
  4. ڈاکٹر سندیپ بودھیراجا، میکس اسپتال کے گروپ میڈیکل ڈائریکٹر

بتادیں کہ دہلی حکومت نے پینل سے کہا تھا کہ وہ قومی دارالحکومت میں کورونا سے لڑنے کے لئے ہیلتھ کیئر انفراسٹرکچر میں اضافے اور اسپتالز کی مجموعی خدمات کے بارے میں رہنمائی کرے۔

پینل کو یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ کسی بھی دوسرے شعبے میں حکومت کی رہنمائی کرے، جہاں دہلی میں بہتر انتظام کرنے کے لئے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔

اطلاعات کے مطابق دہلی میں تازہ ترین کورونا وائرس کے 1،330 واقعات ریکارڈ ہوئے۔ جن کی مجموعی تعداد 26،000 سے زیادہ ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے اموات کی تعداد 708 ہوگئی ہے۔

تازہ ترین معاملات میں سب سے زیادہ اضافہ تین جون کو 1513 ریکارڈ کیے گئے۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے کے شروع میں حکومت نے ہدایت دی تھی کہ مشکوک مریضوں اور جن کی ہلکی علامات ہیں، ان کو 24 گھنٹوں کے اندر اسپتالز سے فارغ کردیا جائے۔ تاکہ حقیقی مریضوں کی صحیح سے تشخیص کی جاسکے۔

حکومت نے اسپتالز کو متنبہ کیا تھا کہ اس ہدایت کی عدم تعمیل کو سنجیدگی سے دیکھا جائے گا اور بغیر کسی اطلاع کے قانونی کارروائی کی جائے گی۔

یکم جون کو وزیر اعلی اروند کیجریوال نے قومی دارالحکومت میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کیسیز کے تناظر میں دہلی کی سرحدوں کو ایک ہفتے کے لئے سیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

جمعہ کی شام کو جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان کے مطابق دہلی حکومت کو لوگوں کی جانب سے 7.5 لاکھ سے زیادہ تجاویز مل گئیں کہ آیا سرحدوں کو دوبارہ کھولنا چاہئے یا نہیں اور اسپتالز کی صحت کی خدمات صرف دہلی والوں کے علاج معالجے تک ہی محدود رکھی جائے یا سب کے لیے فراہم کی جائے؟۔

حکومت کے ذرائع نے جمعہ کو کہا تھا کہ سرحدیں دوبارہ کھولی جاسکتی ہیں، لیکن دہلی حکومت کے زیرانتظام صحت کی سہولیات کی خدمات صرف قومی دارالحکومت کے لوگوں کے لئے مختص رہے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.