کورونا بحران کے پیش نظر ملک بھر میں لاک ڈاؤن ہے۔ دارالحکومت دہلی میں متاثرہ افراد کی تعداد کے لحاظ سے تیسرے پوزیشن پر پہنچ گیا ہے، حکومت اور انتظامیہ عام لوگوں سے مسلسل لاک ڈاؤن کی پیروی کرنے کی اپیل کر رہی ہے۔ لیکن اس دوران ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی ہے۔ جو حکومت اور انتظامیہ دونوں کے کام اور ڈیزائن پر سوال کھڑے کرتا ہے۔
صدر بازار دہلی کا مصروف ترین علاقوں میں سے ایک ہے لیکن یہاں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھی سڑکیں خالی ہیں اور دکانیں بند ہیں۔ اس دوران آج یہاں عام دن کی طرح نظارہ دکھا ہے۔
جب دہلی حکومت کے فوڈ سپلائی وزیر عمران حسین اور صدر بازار تھانے کے ایس ایچ او اشوک کمار سر عام الجھ گئے۔ دونوں طرف سے زبانی تیر چلی۔ اس درمیان سماجی دوری کی بھی دھجیاں اڑی۔
وہیں قریب شام 6 بجے دہلی حکومت کے فوڈ سپلائی منسٹر عمران حسین جو بلی ماران کے ایم ایل اے ہیں۔ مقامی ایس ڈی ایم اور اے ڈی ایم اپنے علاقوں کے گشت پر تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وزیر کے ساتھ متعدد گاڑیاں تھیں، جن میں ان کے حامی تھے۔ مقامی ایس ایچ او اشوک کمار نے اس پر اعتراض کیا، جس کے بعد ان کے اور وزیر کے مابین بحث شروع ہوگئی۔
ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ عمران حسین کے ساتھ قریب 25 افراد موجود تھے اور اس طرح یہ سبھی لاک ڈاؤن کی پیروی نہیں کر رہے تھے۔ پولیس نے پوچھ گچھ کی اور کہا کہ سماجی دوری کی پیروی نہیں کی جارہی ہے۔ اس کے بعد بحث شروع ہوئی اور پھر مقامی لوگ باہر آگئے۔
پولیس کے ان الزامات پر ای ٹی وی بھارت نے وزیر عمران حسین کا پہلو جاننے کی کوشش کی۔
اس کے دفتر کے ذریعہ جو کچھ بتایا گیا تھا اس کے مطابق وزیر عہدیداروں کے ساتھ اپنے علاقوں میں گشت کر رہے تھے اور پولیس نے ان میں ایک رکاوٹ پیدا کردی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہجوم میں دکھائے جانے والے تمام مقامی لوگ ہیں۔
انہوں نے پولیس کے الزام کو مسترد کردیا ہے، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وزیر کے ساتھ ان کے حامی چل رہے تھے۔