قومی دارالحکومت دہلی میں مسلم سٹوڈنٹ فیڈریشن (ایم ایس ایف)کی جانب سے کانسٹیٹیوشن کلب میں منعقدہ تقریب میں نئی تعلیمی نظام پر بحث کی گئی جس میں این ڈی اے کی مودی حکومت کے زعفرانی خیالات اور اس سے متاثر تعلیمی نظام کو نافذ نہیں ہونے کے لیے تمام تر کوششیں کی جانے کی بات کی۔
اسی ضمن میں ایم ایس ایف کے قومی صدر اشرف نے بتایا کہ اس بحث کا مقصد ملک میں نئے تعلیمی نظام کی مخالفت کرنا ہے، کیونکہ نئے تعلیمی نظام میں مودی حکومت نے نہ صرف اقلیتوں کو نظر انداز کیا ہے، بلکہ دلت اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کے لیے بھی کچھ نہیں سوچا۔
انہوں نے کہا ملک بھر میں ہندی کو زبردستی تھونپا جارہا ہے اور دیگر علاقائی زبانوں کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔
وہیں ایم ایس ایف کے ریاستی صدر دانش نے بتایا کہ مودی حکومت مسلسل اقلیتی اداروں کے خلاف شازشیں کررہی ہیں اور ان کے اقلیتی کردار کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔