ETV Bharat / state

عآپ رہنما کو انوکھی سزا، رکن اسمبلی کو پورے دن عدالت میں کھڑے رہنے کی سزا

author img

By

Published : May 17, 2023, 9:22 PM IST

دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے اکھلیش پتی ترپاٹھی کو پورے دن عدالت میں کھڑے رہنے کی سزا سنائی ہے۔ اس کے ساتھ عدالت نے اکھلیش پتی ترپاٹھی پر 30 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ Delhi court's unique sentence to AAP MLA

New Delhi's Rouse Avenue court sentences AAP MLA for assaulting a law student
عآپ رہنما کو انوکھی سزا، رکن اسمبلی کو پورے دن عدالت میں کھڑے رہنے کی سزا

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی سے رکن اسمبلی اکھلیش پتی ترپاٹھی کو قانون کے طالب علم کی پٹائی کے معاملے میں قصوروار قرار دیا تھا۔ اب عدالت نے اس معاملے میں سزا سنائی ہے۔ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے اکھلیش پتی ترپاٹھی کو پورے دن عدالت میں کھڑے رہنے کی سزا سنائی ہے۔ اس کے ساتھ عدالت نے اکھلیش پتی ترپاٹھی پر 30 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

معلومات کے مطابق جرمانے کی رقم میں سے عدالت نے 6500 روپے عدالت میں جمع کرانے اور 23500 روپے شکایت کنندہ کو دینے کا حکم دیا ہے۔ بتا دیں کہ اکھلیش پتی ترپاٹھی کو راؤس کورٹ نے آئی پی سی کی دفعہ 323 کے تحت قصوار قرار دیا تھا۔ عدالت نے ترپاٹھی کو آئی پی سی کی دفعہ 341/506 (1) اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ 3 (1) کے تحت الزامات سے بری کر دیا۔

ایم ایل اے اکھلیش پتی ترپاٹھی پر سنہ 2020 میں ایک قانون طالب علم کو عمداً زد و کوب پہنچانے کا الزام تھا۔ انہیں مارچ میں عدالت نے قصوار قرار دیا تھا۔ اس دوران عدالت نے کہا تھا کہ 'استغاثہ کے اس الزام پر یقین کرنا مشکل ہے کہ ملزم نے شکایت کنندہ کے خلاف ذات پات سے متعلق کوئی تبصرہ کیا ہے۔ ایسا بالکل بھی نہیں لگتا کہ ملزم نے شکایت کنندہ کو درج فہرست ذات ہونے کی وجہ سے ذلیل یا دھمکانے کی کوشش کی۔اس کے بعد عدالت نے سزا سنانے کی تاریخ 13 اپریل مقرر کی۔ اس دوران عدالت نے ایم ایل اے کی سزا پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

عدالت نے استغاثہ کی اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ ترپاٹھی معاشرے کے لیے خطرہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ قصوار کی جڑیں معاشرے میں گہری ہیں اور قصوار معاشرے کے لیے خطرہ نہیں ہے۔ کیس کے حقائق اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور انصاف کی تقاضے کو پورا کرنے کے لیے قصواروں کے لیے سزا منصفانہ ہے۔ عدالت نے 25 مارچ کو ترپاٹھی کو آئی پی سی کی دفعہ 323 کے تحت قصوار قرار دیا تھا۔ آئی پی سی سیکشن 323 کے تحت کسی جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا ایک برس قید ہے۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی سے رکن اسمبلی اکھلیش پتی ترپاٹھی کو قانون کے طالب علم کی پٹائی کے معاملے میں قصوروار قرار دیا تھا۔ اب عدالت نے اس معاملے میں سزا سنائی ہے۔ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے اکھلیش پتی ترپاٹھی کو پورے دن عدالت میں کھڑے رہنے کی سزا سنائی ہے۔ اس کے ساتھ عدالت نے اکھلیش پتی ترپاٹھی پر 30 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

معلومات کے مطابق جرمانے کی رقم میں سے عدالت نے 6500 روپے عدالت میں جمع کرانے اور 23500 روپے شکایت کنندہ کو دینے کا حکم دیا ہے۔ بتا دیں کہ اکھلیش پتی ترپاٹھی کو راؤس کورٹ نے آئی پی سی کی دفعہ 323 کے تحت قصوار قرار دیا تھا۔ عدالت نے ترپاٹھی کو آئی پی سی کی دفعہ 341/506 (1) اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ 3 (1) کے تحت الزامات سے بری کر دیا۔

ایم ایل اے اکھلیش پتی ترپاٹھی پر سنہ 2020 میں ایک قانون طالب علم کو عمداً زد و کوب پہنچانے کا الزام تھا۔ انہیں مارچ میں عدالت نے قصوار قرار دیا تھا۔ اس دوران عدالت نے کہا تھا کہ 'استغاثہ کے اس الزام پر یقین کرنا مشکل ہے کہ ملزم نے شکایت کنندہ کے خلاف ذات پات سے متعلق کوئی تبصرہ کیا ہے۔ ایسا بالکل بھی نہیں لگتا کہ ملزم نے شکایت کنندہ کو درج فہرست ذات ہونے کی وجہ سے ذلیل یا دھمکانے کی کوشش کی۔اس کے بعد عدالت نے سزا سنانے کی تاریخ 13 اپریل مقرر کی۔ اس دوران عدالت نے ایم ایل اے کی سزا پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

عدالت نے استغاثہ کی اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ ترپاٹھی معاشرے کے لیے خطرہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ قصوار کی جڑیں معاشرے میں گہری ہیں اور قصوار معاشرے کے لیے خطرہ نہیں ہے۔ کیس کے حقائق اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور انصاف کی تقاضے کو پورا کرنے کے لیے قصواروں کے لیے سزا منصفانہ ہے۔ عدالت نے 25 مارچ کو ترپاٹھی کو آئی پی سی کی دفعہ 323 کے تحت قصوار قرار دیا تھا۔ آئی پی سی سیکشن 323 کے تحت کسی جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا ایک برس قید ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.