ایسے میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار نے بھی بھارت کے سابق صدر پرنب مکھرجی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ، 'ان کے جیسا لیڈر اب ہمیں نہیں مل سکتا۔ ان کے جانے کے بعد بھارتی سیاست میں ایک ایسا خلا پیدا ہوگیا ہے، جسے کبھی پرُ نہیں کیا جا سکے گا۔'
واضح رہے کہ آنجہانی پرنب مکھرجی مغربی بنگال کے ویربھوم ضلع میں کرناہر شہر کے قریب واقع مراتی گاؤں کے ایک برہمن خاندان میں پیدا ہوئے۔
کانگریس کے سینئر رہنما پرنب مکھرجی 2012 تا 2017 صدر جمہوریہ کے باوقار عہدے پر فائز رہے، جبکہ انہیں 2019 میں بھارت رتن سے بھی نوازا گیا۔
پرنب مکھرجی کے والد مداکنکر مکھرجی 1920 میں کانگریس پارٹی کے سرگرم کارکن تھے، وہ 1952 سے 1964 تک رکن اسمبلی اور ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر بھی رہ چکے تھے۔
مداکنکر مکھرجی کو برطانوی اقتدار کی مخالفت کرنے پر 10 سال جیل کی سزا دی گئی تھی۔ سابق صدر نے ویربھوم کے سوری ودیاساگر کالج میں تعلیم حاصل کی اور 1957 میں سروا مکھرجی سے ان کی شادی ہوئی۔
وہ پہلی بار 1969 میں راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے اور 2004 میں وہ پہلی بار مغربی بنگال کے جنگی پور پارلیمانی حلقہ سے منتخب ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں:
سابق صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی کا انتقال
سنہ 1991 میں پی وی نرسمہا راؤ کی حکومت میں انہیں وزیر خارجہ بنایا گیا اور منموہن سنگھ کی حکومت میں وہ وزیر دفاع و خزانہ کے عہدوں پر فائز رہے۔ 25 جولائی 2012 کو پرنب مکھرجی 13 ویں صدرجمہوریہ کی حیثیت سے باوقار عہدہ پر فائز ہوئے۔