نئی دہلی: دہلی حکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے اولا، اوبر، ریپڈو بائیک ٹیکسی سروس پر پابندی لگا دی ہے۔ حکم کی تعمیل نہ کرنے پر بھاری جرمانہ بھی لگانے کی بات کہی گئی ہے۔ اس حکم کو فوری طور پر نافذ کر دیا گیا ہے۔ ایسے میں اولا، اوبر اور ریپیڈو میں کام کرنے والے ہزاروں افراد کو بڑا دھچکا لگا ہے، وہ لوگ جو ٹیکسی سروس کو روزگار کے طور پر استعمال کرتے تھے۔ اب آپ کو دارالحکومت دہلی کی سڑکوں پر Ola، Uber اور Rapido جیسی بائیک ٹیکسی خدمات نظر نہیں آئیں گی۔
دہلی حکومت کے وزیر ٹرانسپورٹ نے اس پر پابندی لگا دی ہے۔ موٹر وہیکل ایکٹ 1988 کی بنیاد پر محکمہ ٹرانسپورٹ نے Ola، Uber اور Rapido جیسے پلیٹ فارم پر 1,00,000 روپے تک کا جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ Ola، Uber اور Rapido کمرشل آپریشن میں پرائیویٹ رجسٹریشن نمبر والے دو پہیہ گاڑیوں کا استعمال کر رہے ہیں، جو کہ موٹر وہیکل ایکٹ 1988 کی خلاف ورزی ہے۔ ایسی صورت حال میں اگر کوئی شخص کسی بھی نجی موٹر سائیکل کو ٹیکسی سروس کے طور پر استعمال کرتا ہے تو اسے پہلی بار 5000 روپے اور دوسری صورت میں 10000 روپے جرمانہ لگایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ڈرائیونگ لائسنس بھی کم از کم تین برس کے لیے معطل کر دیا جائے گا۔
وہ صارفین جو اس وقت صرف ٹیکسی سروس پر انحصار کرتے ہیں اور کہیں جاتے تھے، اب حکومت کے اس فیصلے سے ان لوگوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ٹیکسی سروس کے ذریعے آن لائن ٹیکسی بک کروانے سے لوگ آسانی سے اپنی منزل تک پہنچ جاتے ہیں۔ دہلی حکومت کے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے اس فیصلے سے کئی لوگوں کو کافی پریشانی ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں: