ETV Bharat / state

دہلی اسمبلی انتخابات: تشہیری ختم، آٹھ فروری کو پولنگ - دہلی اسببلی انتخابات

دہلی اسمبلی کی 70 نشستوں کے لیے آٹھ فروری کو ہونے والی پولنگ کے لیے تقریباً دو ہفتوں سے جاری انتخابی شور جمعرات کی شام چھ بجے تھم گیا۔

دہلی اسمبلی انتخابات
دہلی اسمبلی انتخابات
author img

By

Published : Feb 6, 2020, 9:46 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 11:06 AM IST

دہلی اسببلی انتخابات کی تشہیری مہم ابتداء میں سست تھی لیکن جیسے جیسے بڑے رہنماؤں نے اس میں شرکت کی، سیاسی پارہ چڑھتا گیا۔

سڑک، بجلی، پانی، تعلیم اور صحت جیسے بنیادی مسائل سے شروع ہونے والی انتخابی تشہیر آخری دور میں پہنچتے پہنچتے قوم پرستی(نیشنلزم) اور فرقہ واریت کے رنگ میں رنگ گئی۔

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)کی مخالفت میں شاہین باغ میں جاری احتجاجی دھرنا اس انتخابی تشہیری مہم کی تھیم بن گیا۔

سیاسی رہنماؤں کے درمیان الزام تراشیوں کا سلسلہ اتنا تیز اور جارحانہ ہو گیا کہ الیکشن کمیشن کو مداخلت کرنی پڑی۔

اس مرتبہ اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی جہاں اپنی حکومت کو بچانے کے لیے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت میں مصروف تھی تو وہیں 21 برسوں سے دہلی کے اقتدار سے دور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھی پوری طاقت جھونک دی۔

اس کے علاوہ 15 برسوں تک دہلی پر حکومت کرنے والی کانگریس بھی اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔

ترقی اور کام کا نعرہ بلند کرنے والی کیجریوال حکومت کے لیے یہ انتخابات کسی آزمائش سے کم نہیں ہیں۔

دہلی اسببلی انتخابات کی تشہیری مہم ابتداء میں سست تھی لیکن جیسے جیسے بڑے رہنماؤں نے اس میں شرکت کی، سیاسی پارہ چڑھتا گیا۔

سڑک، بجلی، پانی، تعلیم اور صحت جیسے بنیادی مسائل سے شروع ہونے والی انتخابی تشہیر آخری دور میں پہنچتے پہنچتے قوم پرستی(نیشنلزم) اور فرقہ واریت کے رنگ میں رنگ گئی۔

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)کی مخالفت میں شاہین باغ میں جاری احتجاجی دھرنا اس انتخابی تشہیری مہم کی تھیم بن گیا۔

سیاسی رہنماؤں کے درمیان الزام تراشیوں کا سلسلہ اتنا تیز اور جارحانہ ہو گیا کہ الیکشن کمیشن کو مداخلت کرنی پڑی۔

اس مرتبہ اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی جہاں اپنی حکومت کو بچانے کے لیے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت میں مصروف تھی تو وہیں 21 برسوں سے دہلی کے اقتدار سے دور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھی پوری طاقت جھونک دی۔

اس کے علاوہ 15 برسوں تک دہلی پر حکومت کرنے والی کانگریس بھی اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔

ترقی اور کام کا نعرہ بلند کرنے والی کیجریوال حکومت کے لیے یہ انتخابات کسی آزمائش سے کم نہیں ہیں۔

Intro:Body:

NationalPosted at: Feb 6 2020 9:09PM



دہلی اسمبلی انتخابات تشہیر کا دورختم، آٹھ فروری کوپولنگ





نئی دہلی، 06 فروری (یو این آئی) دہلی اسمبلی کی 70 نشستوں کے لیے آٹھ فروری کو ہونے والی پولنگ کے لیے دو ہفتوں سے زور وشور سے جاری انتخابی مہم جمعرات کی شام چھ بجے ختم ہو گئی انتخابی مہم ابتدامیں سست تھی لیکن مختلف پارٹیوں کےبڑے لیڈروں کے میدان میں آنے کی سے یہ شدت اختیار کر گئی۔ سڑک، بجلی، پانی، تعلیم اور صحت جیسے بنیادی مسائل سے شروع ہونے والی انتخابی تشہیرآخری دور میں پہنچتے پہنچتےقوم پرستی(نیشنلزم) اور فرقہ واریت کے رنگ میں رنگ گئی۔ شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے)کی مخالفت میں شاہین باغ میں جاری احتجاجی دھرنا تشہیر کی تھیم سی بن گئی ۔ رہنماؤں کے درمیان الزام تراشیوں کا سلسلہ اتنا تیز اور جارحانہ ہو گیا کہ الیکشن کمیشن کو مداخلت دخل دینا پڑا۔



اس بار کے اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) جہاں اپنی حکومت کو بچانے کے لیے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت میں مصروف تھی تو وہیں 21 سال سے دہلی کے اقتدار سے خارج بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھی پوری طاقت جھونک دی۔ پندرہ سال تک دہلی پر حکومت کرنے والی کانگریس بھی اپنی کھوئی ہوئی زمین کو دوبارہ حاصل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑرہی ہے۔



قابل ذکر ہے کہ کام کام کا نعرہ بلند کرنے والی کیجریوال حکومت کے لیے بڑی آزمائش کا وقت ہے۔



یو این آئی،ایم اے۔


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 11:06 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.