ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے قاسم رسول الیاس نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کو نشانہ بنانا افسوسناک ہے، یہ مسلمانوں کی مقتدر اور معتمد جماعت ہے۔
واضح رہے کہ اترپردیش حکومت میں وزیر اور یوگی آدتیہ ناتھ کے قریبی محسن رضا نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کو سیمی جیسا قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے، اس کے علاوہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے لیے بھی زہر اگلا تھا اور اس میں سخت گیر افراد کی موجودگی کا الزام عائد ہے۔
قاسم رسول الیاس نے کہا کہ 'الزام لگانا آسان ہے لیکن یہ صرف الزامات ہیں، بھارت کے مسلمانوں کے تعاون سے یہ ادارے چلتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں بورڈ کے ترجمان نے بتایا کہ ' سنہ 1985 تک ان کا تعلق ممنوعہ تنظیم سیمی سے رہا ہے لیکن تب تک سیمی پر کوئی الزام نہیں تھا اور آج تک اس پر کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا ہے۔
مسلم جماعتوں کو نشانہ بنانے کے پس پردہ حکومت کی نیت کو بے نقاب کرتے ہوئے قاسم رسول الیاس نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہروں سے آر ایس ایس اور اس کی حکومت بوکھلا گئی اور حواس باختہ ہیں اسی لیے ایسے بیانات دلوائے جارہے ہیں جس سے اصل موضوع سے توجہ ہٹ سکے۔