امانت اللہ خان کی جانب سے بلائی گئی میٹنگ میں اعلان کیا گیا کہ دہلی کی تمام مساجد کے امام و مؤذنین کی تنخواہیں بہت جلد جاری کی جائیں گی۔
اس کے علاوہ اس میٹنگ میں رامپور کی جوہر یونیورسٹی کی صورتحال پر بھی بحث ہوئی اور چیئرمین نے جوہر یونیورسٹی جانے کا ارادہ کیا تاکہ وہاں جاری حالات کے بارے میں معلومات لی جا سکے نیز مستقبل کے لیے لائحہ عمل تیار کیا جا سکے۔
امانت اللہ خان نے دہلی میں 10 ہزار غرباء و مساکین کو ہر روز وقف بورڈ کی جانب سے کھانا کھلانے کے نظم کا بھی اعلان کیا اور مستحقین کے گھروں میں راشن کٹ کی تقسیم کی بات بھی اس میٹنگ میں ہوئی جس کے لیے باقاعدہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اس میں وقف بورڈ کے ملازمین کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
اس کے علاوہ حالات حاضرہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں ماب لنچنگ، حکومت میں مسلمانوں کی گھٹتی نمائندگی اور تعلیم جیسے مسائل شامل رہے۔