ETV Bharat / state

مسلم اراکین پارلیمان کی گھٹتی تعداد، ای ٹی وی بھارت کی خصوصی پیشکش - لوک سبھا انتخابات

لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہو چکا ہے۔ اب ایک بار پھر پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی نمائندگی میں اضافے کا مطالبہ تیز ہوگیا ہے۔

muslimrepresentation
author img

By

Published : Mar 25, 2019, 6:49 PM IST


ایک زمانہ تھا جب بھارتی پارلیمنٹ میں مسلم اراکین پارلیمان کی اچھی خاصی تعداد نظر آتی تھی۔

متعلقہ ویڈیو

سنہ 1952 کے عام انتخابات ہوں یا 1980کے، ہر زمانے میں پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی آبادی کے لحاظ سے نمائندے بھیجے گئے۔ یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ مسلمانوں کی اب تک سب سے زیادہ نمائندگی ساتویں لوک سبھا میں رہی ہے۔

اس وقت نہ تو سیاسی پارٹیوں کو کبھی مسلم نمائندے بھیجنے سے گریز رہا اور نہ ہی مسلمانوں نے سیاسی جدوجہد میں کبھی کوئی کمی کی۔

لیکن اب اکیسویں صدی میں یہ تصویر بدل گئی ہے۔ پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی نمائندگی آہستہ آہستہ کم ہوتی جارہی ہے جس نے ملک کی دوسری سب سے بڑی اقلیت کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

ایک طرف جہاں پندرہویں لوک سبھا انتخابات میں 543 اراکین پارلیمنٹ میں سے محض 30 مسلم اراکین ہی پارلیمنٹ پہنچ سکے تو دوسری طرف سولہویں لوک سبھا انتخابات میں اس میں اور بھی زیادہ کمی آ گئی اور یہ تعداد 30 سے کم ہو کر 24 رہ گئی۔


ایک زمانہ تھا جب بھارتی پارلیمنٹ میں مسلم اراکین پارلیمان کی اچھی خاصی تعداد نظر آتی تھی۔

متعلقہ ویڈیو

سنہ 1952 کے عام انتخابات ہوں یا 1980کے، ہر زمانے میں پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی آبادی کے لحاظ سے نمائندے بھیجے گئے۔ یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ مسلمانوں کی اب تک سب سے زیادہ نمائندگی ساتویں لوک سبھا میں رہی ہے۔

اس وقت نہ تو سیاسی پارٹیوں کو کبھی مسلم نمائندے بھیجنے سے گریز رہا اور نہ ہی مسلمانوں نے سیاسی جدوجہد میں کبھی کوئی کمی کی۔

لیکن اب اکیسویں صدی میں یہ تصویر بدل گئی ہے۔ پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی نمائندگی آہستہ آہستہ کم ہوتی جارہی ہے جس نے ملک کی دوسری سب سے بڑی اقلیت کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

ایک طرف جہاں پندرہویں لوک سبھا انتخابات میں 543 اراکین پارلیمنٹ میں سے محض 30 مسلم اراکین ہی پارلیمنٹ پہنچ سکے تو دوسری طرف سولہویں لوک سبھا انتخابات میں اس میں اور بھی زیادہ کمی آ گئی اور یہ تعداد 30 سے کم ہو کر 24 رہ گئی۔

Intro:17واں لوک سبھا انتخابات
پارلیمنٹ میں مسلم نمائندگی بڑھانے کے دیرینہ مطالبات پھر سامنے آئے
کیا مسلمانوں کو ان کی آبادی کے لحاظ سے لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ دیے جائیں گے؟
سیاسی پارٹیوں کے ذریعے مسلمانوں کو نظر انداز کرنے کی روایت ختم ہوگی؟

نئی دہلی

( وزولس اور گرافکس کے ذریعے گزشتہ لوک سبھا میں مسلم ارکان پارلیمنٹ کی تعداد کا ذکر کریں۔
پندرہویں لوک سبھا میں 30 مسلم ارکان پارلیمنٹ
سولہویں لوک سبھا میں صرف 24 مسلم ارکان پارلیمنٹ)

وائس اوور

اک زمانہ تھا جب ہندوستانی پارلیمنٹ میں مسلم ارکان پارلیمنٹ کی اچھی خاصی تعداد نظر آتی تھی، 1952 کے عام انتخابات ہوں یا 1980کا پارلیمنٹ ہر عہد میں ایوان بالا میں مسلمانوں کی آبادی کے لحاظ سے نمائندے بھیجے گئے، نہ سیاسی پارٹیوں کو کبھی مسلم نمائندے بھیجنے سے گریز ہوا اور نہ ہی مسلمانوں نے سیاسی جدوجہد میں کمی چھوڑی۔
لیکن اب اکیسویں صدی میں تصویر بدل گئی بھارت کے ایوان بالا میں مسلمانوں کی نمائندگی گھٹنے لگی ہے جس نے 14 فیصد سے زیادہ آبادی والے سب سے بڑی اقلیت کو تشویش میں ڈال دیا ہے۔

پیس ٹو کیمرا

1 بائٹ
انیس درانی ، سینئر کانگریسی رہنما

2بائٹ
آفتاب احمد چھتیس گڑھ کے سیاسی مبصر

3بائٹ
طارق انور قاسمی ،اسلامک پیس فاؤنڈیشن آف انڈیا

4بائٹ
محمد خرم ، قومی ترجمان مسلم لیگ

پیس ٹو کیمرا

مسلمانوں کی تصویروں پر مشتمل وزولس لگائیں
گرافکس کا استعمال بھی کریں







Body:@


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.