دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے آج ڈیجیٹل پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دہلی میں حالات معمول پر آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تقریبا 15 دن پہلے سیلاب کی طرح دہلی میں کورونا کے کیسز بڑھ رہے تھے اور انفیکشن کی شرح 35 تک پہنچ گئی تھی، لیکن اب کافی کنٹرول ہورہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں روزانہ 80 ہزار سے ایک لاکھ کے درمیان ٹیسٹ کیے جارہے تھے اور 27-28 ہزار مریض آ رہے تھے، لیکن اب یہ تعداد کم ہوگئی ہے اور آج پوزیٹیویٹی کی شرح 14 ہے اور یومیہ آنے والے مریضوں کی تعداد 10،400 کے قریب ہوگئی ہے۔
سسودیا نے بتایا کہ جس تیزی کے ساتھ کیسز میں اضافہ ہوا تھا اسی تیزی سے آکسیجن کی طلب میں بھی اضافہ ہوا تھا لیکن اب معاملات کم ہو رہے ہیں اور آکسیجن کے مطالبے میں بھی کمی آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آکسیجن کی زیادہ ضرورت تھی تب دہلی میں یومیہ آکسیجن کی طلب 700 میٹرک ٹن تھی اس دوران ہم نے مرکزی حکومت سے آکسیجن فراہمی کے لئے درخواست دی تھی اور عدالت کے ذریعے بھی مدد ملی تھی، تاہم مرکز اور عدالت کے تعاون سے مناسب سپلائی شروع ہوگئی۔
ڈپٹی چیف چیف منسٹر نے کہا کہ ایمرجنسی ایس او ایس ہسپتالوں سے بھی آکسیجن کی طلب میں کمی آئی ہے۔ پچھلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران شاید ہی کسی اسپتال سے ایس او ایس کال موصول ہوئی ہو۔
منیش سسودیا نے کہا کہ 'ہم مرکزی حکومت اور سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انھوں نے بحران کے وقت میں ہمارا مکمل تعاون کیا۔'
منیش سیسودیا نے کہا کہ آج ہم نے مرکزی حکومت کو ایک خط لکھا ہے جس میں بتایا ہے کہ آکسیجن 700 کی بجائے دہلی کا کام صرف 582 میگا ٹن میں چلایا جائے گا۔ لہذا دہلی کے کوٹہ 590 میٹرک ٹن ہے تاہم آکسیجن سپلائی 582 میٹرک ٹن سے زیادہ مل رہی ہے، آپ اسے کسی اور محتاج ریاست کو دے سکتے ہیں۔
سسودیا نے دوبارہ ویکسین کی کمی کے بارے میں مرکز کا چکر لگایا اور کہا کہ انہیں امید ہے۔ اب مرکزی حکومت ملک میں ویکسین تیار کرنے والی دوسری کمپنیوں بھی تیار کرے گی۔