دہلی: دارا شکوہ کے کارناموں اور ان کی شخصیت کے موضوع پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذریعہ آج نئی دہلی میں ایک بین الاقوامی کانفرنس International Conference in Delhi کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختار عباس نقوی نے کہا کہ 'ہم آہنگی، رواداری، ’’سرو دھرم سمبھاؤ‘‘ بھارت کی روح اور ’’کثرت میں وحدت‘‘ ملک کی طاقت ہے۔ دارا شکوہ Dara Shikoh تمام عمر سماجی ہم آہنگی اور مذہبی اتحاد کے مشعل بردار بنے رہے۔
انہوں نے کہا کہ 'جہاں ایک طرف تمام مذاہب کے لوگ بھارت میں رہتے ہیں۔ وہیں دوسری طرف خدا کو نہ ماننے والے بھی ملک میں بڑی تعداد میں یکساں آئینی اور سماجی حقوق کے ساتھ رہتے ہیں۔
بھارت دنیا میں کا ایک واحد ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے تہوار مل جل کر منائے جاتے ہیں۔ ہمیں اس مشترکہ ثقافتی ورثے کو مضبوط بنائے رکھنا ہے۔
نقوی نے کہا کہ ترقی کی راہ میں متعدد رکاوٹیں آئیں، تاہم ہماری مضبوط ’’کثرت میں وحدت‘‘ نے اس امر کو یقینی بنائے رکھا ہے کہ ملک خوشحالی کے راستے پر آگے بڑھے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ نام نہاد ’’جمہوریت کے سورماؤں‘‘ نے دارا شکوہ سمیت متعدد عظیم شخصیات کے ذریعہ کیے گئے کاموں کو جان بوجھ کر اہمیت نہیں دی اور نہ ہی اس کو تسلیم کیا۔
نقوی نے کہا کہ داراشکوہ ایک ہمہ گیر شخصیت کے مالک Dara Shikoh pioneer of Social Harmony تھے وہ بہت ہی زندہ دل، مفکر، ایک عظیم شاعر، اسکالر، صوفی اور فن و ثقافت کا گہرا علم رکھنے والی شخصیت تھے۔
اس کانفرنس میں آر ایس ایس کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر کرشن گوپال، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور، جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر، مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر عین الحسن، ایران کلچرل کونسلر ڈاکٹر محمد علی ربانی اور دیگر معززین نے اس تقریب میں شرکت کی۔