ملک سے غداری کے الزام میں قید شرجیل امام کو پولیس نے عدالت سے ایک دن کے ریمانڈ پر لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 'جامعہ میں ہوئے تشدد کے معاملے میں اس کا نام بھی سامنے آیا ہے جس کے بعد اس کی گرفتاری کی گئی ہے۔'
اطلاع کے مطابق دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے جنوری کے مہینے میں جہان آباد سے 'غداری' کے الزام میں شرجیل کو گرفتار کیا تھا اور 8 دن کے ریمانڈ پر لیا تھا۔
پولیس نے شرجیل پر جامعہ تشدد میں ملوث ہونے کا بھی شبہ ظاہر کیا تھا لیکن پوچھ گچھ کے دوران اس کے پاس سے کوئی خاص معلومات حاصل نہیں ہوسکی تھی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 'اس معاملے کی تحقیقات کر رہی کرائم برانچ ٹیم کو جامعہ تشدد کیس میں گرفتار ملزموں نے بتایا کہ اس معاملے میں شرجیل امام بھی ملوث تھا۔ جس کے بعد دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے اسے تہاڑ جیل سے لا کر گرفتار کرلیا ہے جس کے بعد پولیس نے اسے ایک دن کے ریمانڈ پر لیا ہے۔'
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 'ایک دن کے ریمانڈ پر پولیس اس سے جامعہ تشدد کے بارے میں پوچھ گچھ کرے گی اور یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ اس میں اس نے کس طرح اپنا کردار ادا کیا تھا۔'
واضح رہے کہ شرجیل امام ریاست بہار کے ضلع جہان آباد کے قریب واقع کاکو کے رہنے والے ہیں۔ وہ آئی آئی ٹی ممبئی سے کمپیوٹر سائنس میں گریجویٹ ہیں اور فی الحال وہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے اسکالر ہے۔