دہلی فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاک ہونے والے آئی بی افسر انکت شرما کے قتل کے الزام میں گرفتار شخص کو عدالت نے ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ملزم پر سنگین الزامات ہیں اس لیے اسے ضمانت نہیں دی جاسکتی۔
ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے کہا کہ ملزم، ناظم کو عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر اور دہلی فسادات کے مبینہ ملزم طاہر حسین نے فساد کے لیے اکسایا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس شہریت ترمیمی قانون کے حامیوں اور مخالفین کے مابین ہونے والے تشدد کے بعد 24 فروری کو شمال مشرقی دہلی میں فسادات پھوٹ پڑے تھے جس میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
اس دوران آئی بی افسر انکت شرما کی لاش 26 فروری کو فساد متاثرہ علاقہ چاند باغ میں گھر سے کچھ دوری پر ایک نالے سے پولیس نے برآمد کی تھی۔
جج نے 4 مئی کے آرڈر میں کہا کہ اس ریکارڈ میں اتنا مواد موجود ہے کہ اس بات کی نشاندہی کی جاسکے کہ ملزم فسادات کرنے والی بھیڑ کا حصہ تھا۔
جج نے کہا کہ ملزم کے خلاف سنگین الزامات ہیں اور خدشہ ہے کہ اگر ملزم ضمانت پر رہا ہوتا ہے تو وہ گواہوں کو دھمکیاں دے سکتا ہے لہذا ضمانت کی درخواست خارج کردی جاتی ہے۔