مرکزی وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا کہ 'ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے لیکن اب تک ہم کمیونٹی انفیکشن کے مرحلے پر نہیں آئے ہیں اور یہ سب کچھ پہلے سے کی گئی تیاری اور پہلے مرحلہ میں کئے گئے لاک ڈاؤن اور سماجی دوری کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چند علاقوں میں دیکھا گیا کہ وہاں کمیونٹی انفکشن پھیل رہا جیسے ہی ان علاقوں میں معاملات کا پتہ چل جاتا ہے انہیں سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور پورے علاقے کے لیے 'کنٹونمنٹ پلان' تشکیل دے کر اس علاقے کو گھیرے میں لے لیا جاتا ہے اور اس کے آس پاس کے علاقے یعنی 'بفر زون' کی کڑی نگرانی کی جاتی ہے۔
لو اگروال نے کہا کہ 'ملک کے کچھ حصوں میں کورونا کے مریضوں کی زیادہ ہے اور ان سے نمٹنے کے لیے انہیں 'ہاٹ اسپاٹ' کہا جاتا ہے اور اس وقت ملک کے 170 اضلاع میں ایسے علاقے پائے گئے ہیں اور 270 اضلاع ایسے ہیں جو 'نان ہاٹ اسپاٹ' زمرے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بیماری کے بارے میں مرکزی حکومت کا رویہ 'فوری اور اعلی درجے کی کارروائی' والا رہا ہے اور اسی وجہ سے ہم سماجی فاصلے کے ذریعے اس مرض کو بڑی حد تک روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔
لو اگروال نے بتایا کہ 'ملک میں اب تک کورونا وائرس کیسز کی تعداد 11 ہزار 439 تک پہنچ چکی ہے اس کے علاوہ اب تک 377 افراد کی موت ہوچکی ہے جبکہ اب تک کورونا وائرس سے 1306 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔