دارالحکومت میں گزشتہ دنوں 20000 سے زیادہ مکانات کا سروے کیا گیا تھا۔ اس کے نتائج آچکے ہیں۔ اس نتیجے کے مطابق 15 فیصد لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ یعنی دہلی کی تقریبا 15 فیصد آبادی کورونا متاثر بن چکی ہے۔ یہ سروے دہلی کے تمام اضلاع میں 26 جون سے 6 جولائی کے درمیان کیا گیا تھا۔
جون کے دوسرے پندرہ دن میں جس طرح سے کورونا کیس میں اضافہ ہوا، مرکزی حکومت نے اس کی کمان اپنے ذمہ لے لی۔ وزیر داخلہ امت شاہ کی مداخلت کے بعد انفیکشن کو روکنے کے لئے دہلی کا ایک سیرولوجیکل سروے کیا گیا۔ یہ سمجھنے کی کوشش کی گئی کہ کون کون علاقے میں کورونا انفیکشن پھیلا ہے۔
26 جون اور 6 جولائی کے درمیانی عرصے میں اینٹی باڈی ٹیسٹ کے لئے مجموعی طور پر 22823 نمونے اکٹھے کیے گئے تھے۔ سیرو سروے میں یہ پتہ چلا ہے کہ 10 سے 15 فیصد بیماری میں مبتلا تھے اور صحت یاب ہوچکے تھے۔ کچھ جگہوں پر یہ تعداد 15 فیصد سے بھی زیادہ آئی ہے۔ ان میں سے کسی کو بھی سنگین علامات نہیں تھیں۔
سیرو سروے کی رپورٹ جو این سی ڈی سی میں ہے اس کے مطابق مختلف اضلاع میں کورونا کا پھیلاؤ مختلف ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کورونا مقامی سطح پر پھیلا ہوا ہے۔
اس سے قبل انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے بھی دہلی کے کنٹینمنٹ زون میں ایک سروے کیا تھا۔ لیکن اس کے نتائج کو عام نہیں کیا گیا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نے کنٹینمنٹ زون کے اندر 10 سے 30 فیصد تک پھیلاؤ کا انکشاف کیا ہے۔
سیرو سروے میں خون کے نمونے لئے گئے ہیں۔ اس میں اینٹی باڈیز ٹیسٹ سے جسم میں اینٹی باڈیز کا پتہ چلتا ہے۔ جس میں پتہ چلتا ہے کہ کیا آپ وائرس کا شکار ہیں یا نہیں۔ اینٹی باڈیز در اصل وہ پروٹین ہیں جو انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتی ہیں۔
سیرو سروے کے دوران کورونا وائرس سے لڑنے والوں کے اینٹی باڈیز کا پتہ لگانے کے لئے 20 ہزار سے زائد گھرانوں سے نمونہ ٹیسٹ لئے گئے۔ یہ انفیکشن کے 14 دن بعد جسم میں گھل ملنا شروع ہوتا ہے اور مہینوں تک بلڈ سیرم میں رہتا ہے۔
بتادیں کہ پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے ذریعہ تیار کردہ ایک کووڈ کوچ ELISA کٹ کو سیرو سروے کے لئے استعمال کیا گیا تھا۔ کووڈ-19 کلینیکل تشخیص کے لئے ریئل ٹائم آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ ہوتا ہے۔