ETV Bharat / state

کورونا وبا نے جیل کی زندگی مزید دوبھر کردی: عمر خالد

author img

By

Published : May 27, 2021, 10:23 PM IST

انسداد دہشت گردی کے سخت قانون یو اے پی اے کے تحت تہار جیل میں قید عمر خالد نے مستقبل قریب میں باقاعدہ ضمانت ملنے کو ناممکن قرار دیا ہے۔

کورونا وبا نے جیل کی زندگی مزید دوبھر کردی: عمر خالد
کورونا وبا نے جیل کی زندگی مزید دوبھر کردی: عمر خالد

جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد نے اپنے دوستوں بنوجیوتسنا لہری اور انیربان بھٹاچاریہ کو لکھے ایک خط میں کورونا وبا کے سبب ان کی ضمانت کی کاروائی میں مزید تاخیر کا خدشہ ظاہر کیا۔ انہوں نے لکھا کہ معمول کے اوقات میں بھی یہ کاروائی اذیت ناک ہوتی ہے جبکہ ایسے حالات میں یہ انتہائی ظالمانہ رخ اختیار کرگئی ہے۔

عمر خالد نے اپنے خط کے ابتدا میں پنجرا ٹوڈ کی کارکن نتاشا نروال سے اظہار تعزیت کیا۔ نتاشا کے والد مہاویر نروال کی کچھ روز قبل کورونا سے موت ہوئی تھی۔ اس کیس میں نتاشا بھی ملزم ہیں۔

خط میں عمر نے نتاشا کی گرفتاری کے بعد ان کے والد کے بیان کو یاد کیا جس میں انہوں نے اپنی بیٹی پر فخر کا اظہار کیا تھا اور فسادات کی سازش کے الزام کو مضحکہ خیز قرار دیا تھا۔ انہوں نے اپنی بیٹی کی بے گناہی کا دفاع کیا تھا۔

عمر خالد نے لکھا کہ جس طرح جیل سے باہر وبائی بیماری نے ہمارے عزیز و اقارب کو پریشان کر رکھا ہے اسی طرح جیل میں رہنے والوں کی زندگی کو بھی دوبھر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ اخبارات میں انتقال کی خبریں پڑھنے سے انتہائی مایوسی اور دکھ کی کیفیت طاری ہوجاتی ہے۔ ایسے حالات میں جیل کی زندگی مزید گھٹن سے دوچار ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ گھروالوں سے بات کرنے کے لیے بے تاب رہتے ہیں لیکن جب بات شروع ہوتی ہے تو وقت کا پتہ ہی نہیں چلتا۔ خالد کے اپریل میں والدہ اور دیگر رشتہ داروں کے کوویڈ پازیٹیو آنے اور چچا کی طبیت نازک ہونے کو یاد کیا جبکہ اس دوران خالد کو بھی کورونا سے متاثر پایا گیا تھا۔ عمر خالد نے سوالیہ انداز میں لکھا کہ ’کیا حکومت غیرمعمولی حالات کی بنا پر سیاسی قیدیوں کو رہا کریگی؟ خالد نے مزید کہا کہ رہائی کےلیے اس کے پاس صرف تھوڑی امید باقی ہے۔

جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد نے اپنے دوستوں بنوجیوتسنا لہری اور انیربان بھٹاچاریہ کو لکھے ایک خط میں کورونا وبا کے سبب ان کی ضمانت کی کاروائی میں مزید تاخیر کا خدشہ ظاہر کیا۔ انہوں نے لکھا کہ معمول کے اوقات میں بھی یہ کاروائی اذیت ناک ہوتی ہے جبکہ ایسے حالات میں یہ انتہائی ظالمانہ رخ اختیار کرگئی ہے۔

عمر خالد نے اپنے خط کے ابتدا میں پنجرا ٹوڈ کی کارکن نتاشا نروال سے اظہار تعزیت کیا۔ نتاشا کے والد مہاویر نروال کی کچھ روز قبل کورونا سے موت ہوئی تھی۔ اس کیس میں نتاشا بھی ملزم ہیں۔

خط میں عمر نے نتاشا کی گرفتاری کے بعد ان کے والد کے بیان کو یاد کیا جس میں انہوں نے اپنی بیٹی پر فخر کا اظہار کیا تھا اور فسادات کی سازش کے الزام کو مضحکہ خیز قرار دیا تھا۔ انہوں نے اپنی بیٹی کی بے گناہی کا دفاع کیا تھا۔

عمر خالد نے لکھا کہ جس طرح جیل سے باہر وبائی بیماری نے ہمارے عزیز و اقارب کو پریشان کر رکھا ہے اسی طرح جیل میں رہنے والوں کی زندگی کو بھی دوبھر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ اخبارات میں انتقال کی خبریں پڑھنے سے انتہائی مایوسی اور دکھ کی کیفیت طاری ہوجاتی ہے۔ ایسے حالات میں جیل کی زندگی مزید گھٹن سے دوچار ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ گھروالوں سے بات کرنے کے لیے بے تاب رہتے ہیں لیکن جب بات شروع ہوتی ہے تو وقت کا پتہ ہی نہیں چلتا۔ خالد کے اپریل میں والدہ اور دیگر رشتہ داروں کے کوویڈ پازیٹیو آنے اور چچا کی طبیت نازک ہونے کو یاد کیا جبکہ اس دوران خالد کو بھی کورونا سے متاثر پایا گیا تھا۔ عمر خالد نے سوالیہ انداز میں لکھا کہ ’کیا حکومت غیرمعمولی حالات کی بنا پر سیاسی قیدیوں کو رہا کریگی؟ خالد نے مزید کہا کہ رہائی کےلیے اس کے پاس صرف تھوڑی امید باقی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.