ETV Bharat / state

ہندو سینا کی جانب سے جے این یو کے پاس متنازع پوسٹر چسپاں

author img

By

Published : Jan 11, 2020, 12:26 PM IST

ہندو سینا نے جے این یو اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں متنازعہ پوسٹر لگائے ہیں۔ ہندو سینا کے پوسٹر میں طلبا تنظیم ایس ایف آئی کو چین سے حمایتی قرار دیا اور پوسٹر میں ایسے بہت سے الزامات لکھے گئے ہیں۔

ہندو سینا کی جانب سے جے این یو کے پاس متنازع پوسٹر چسپاں
ہندو سینا کی جانب سے جے این یو کے پاس متنازع پوسٹر چسپاں

جے این یو کے سامنے سڑکوں پر ہندو سینا کے کئی جگہ متنازع پوسٹر لگے ہیں اور اس پوسٹر میں بائیں بازو کے خلاف بہت سی باتیں کہی گئیں ہیں اور متنازع نعرے بھی لکھے گئے ہیں۔

ہندو سینا کی جانب سے جے این یو کے پاس متنازع پوسٹر چسپاں

پوسٹر پر سرجیت یادو کا فون نمبر موجود
جے این یو کے سامنے سڑکوں پر ہر پوسٹر پر ہندو سینا کی جانب سے سرجیت یادو کا نام اور نمبر لکھا گیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے دیے گئے نمبر پر فون کیا۔ اس نمبر پر سرجیت یادو سے بات کی۔ اس پورے معاملے کے بارے میں سرجیت یادو نے وڈیو میسج بھی دیا ہے۔

مزید پڑھیں:’دہلی پولیس کا ہاتھ جے این تشدد میں تھا‘

’دہلی پولیس کا ہاتھ جے این تشدد میں تھا‘

ایس ایف آئی پر چین پر حمایت کا الزام
ہندو سینا کے سرجیت یادو کے مطابق جے این یو کی طلبا تنظیم ایس ایف آئی پر چین کی حمایت کرنے والی تنظیم ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی پوسٹروں نے آزادی کے نعرے پر بھی تبصرہ کیا ہے۔

اس پوسٹر میں ان طلباء تنظیموں کو جے این یو میں فحاشی پھیلانے ، فوج کے مارے جانے پر جشن منانے اور پولیس پر پتھراؤ کرنے کے تعلق میں لکھا گیا ہے۔ اس طرح کے پوسٹر لگائے گئے ہیں۔

یہ پوسٹر جے این یو گیٹ سے لے کر نینسل منڈیلا مارگ تک کے پورے منیرکا میں لگا ہوا ہے۔

جے این یو کے سامنے سڑکوں پر ہندو سینا کے کئی جگہ متنازع پوسٹر لگے ہیں اور اس پوسٹر میں بائیں بازو کے خلاف بہت سی باتیں کہی گئیں ہیں اور متنازع نعرے بھی لکھے گئے ہیں۔

ہندو سینا کی جانب سے جے این یو کے پاس متنازع پوسٹر چسپاں

پوسٹر پر سرجیت یادو کا فون نمبر موجود
جے این یو کے سامنے سڑکوں پر ہر پوسٹر پر ہندو سینا کی جانب سے سرجیت یادو کا نام اور نمبر لکھا گیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے دیے گئے نمبر پر فون کیا۔ اس نمبر پر سرجیت یادو سے بات کی۔ اس پورے معاملے کے بارے میں سرجیت یادو نے وڈیو میسج بھی دیا ہے۔

مزید پڑھیں:’دہلی پولیس کا ہاتھ جے این تشدد میں تھا‘

’دہلی پولیس کا ہاتھ جے این تشدد میں تھا‘

ایس ایف آئی پر چین پر حمایت کا الزام
ہندو سینا کے سرجیت یادو کے مطابق جے این یو کی طلبا تنظیم ایس ایف آئی پر چین کی حمایت کرنے والی تنظیم ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی پوسٹروں نے آزادی کے نعرے پر بھی تبصرہ کیا ہے۔

اس پوسٹر میں ان طلباء تنظیموں کو جے این یو میں فحاشی پھیلانے ، فوج کے مارے جانے پر جشن منانے اور پولیس پر پتھراؤ کرنے کے تعلق میں لکھا گیا ہے۔ اس طرح کے پوسٹر لگائے گئے ہیں۔

یہ پوسٹر جے این یو گیٹ سے لے کر نینسل منڈیلا مارگ تک کے پورے منیرکا میں لگا ہوا ہے۔

Intro: जेएनयू के सामने सड़कों पर हिंदू सेना का विवादित पोस्टर जगह जगह लगा हुआ है इस पोस्टर में वामपंथ के खिलाफ कई बातें कही गई है कई ऐसे स्लोगन लिखे गए हैं विवादित है हर पोस्टर पर हिंदू सेना के तरफ से सुरजीत यादव का नाम और नंबर लिखा गया है दिए गए नंबर पर हमने सुरजीत यादव से बात की इस पूरे मामले को लेकर सुरजीत यादव ने एक वीडियो मैसेज भी दिया है.हिन्दू सेना के सुरजीत यादव के अनुसार जे एन यु के छात्र संगठन SFI पर चीन से समर्थित संगठन बताया है वहीं पोस्टर में आजादी के नारो पर भी कमेंट किया हुआ है इन छात्र संगठनों पर जे एन यु में अश्लीलता फैलाने सेना के मारे जाने पर जश्न मनाने एवं पुलिस पर पत्थर चलाने के जगह जगह पोस्टर लगाए गए हैं ये पोस्टर जे एन यु गेट से लेकर नेन्सल मंडेला मार्ग होते हुए पुरे मुनिरका में लगी हुई है.

Byte:- सुरजीत यादवBody:हिन्दू सेना ने जे एन यू और उसके आस पास के इलाकों में विवादित पोस्टर लगायाConclusion:हिन्दुसेना के पोस्टर में छात्र संगठन SFI को चीन से समर्थित संगठन बताया साथ ही कई तरह के आरोप पोस्टर में लिखी हुई है
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.