نئی دہلی: کانگریس نے کہا کہ 'وہ پارٹی کے لیڈر راہل گاندھی سے 'بھارت جوڑو یاترا' کے دوران جن خواتین نے جنسی ہراسانی کی بات کی تھی ان کے بارے میں معلومات دینے کے لیے دہلی پولیس کے نوٹس کا قانونی طریقہ سے جواب دے گی۔ پارٹی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اڈانی کے ساتھ تعلقات پر راہل گاندھی کے سوالات سے مودی حکومت بوکھلا گئی ہے اور اب اس غصے میں وہ پولیس کی آڑ میں چھپ رہی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا کے 45 دن بعد دہلی پولیس نے راہل گاندھی کو نوٹس دیا ہے اور ان خواتین کے بارے میں معلومات مانگی ہیں جنہوں نے راہل گاندھی سے ملاقات کرکے انہیں خود کو ہراساں کیے جانے کے بارے میں بتایا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ ہم قانون کے مطابق مناسب وقت پر اس نوٹس کا جواب دیں گے۔ یہ نوٹس اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت گھبرائی ہوئی ہے۔ یہ نوٹس جمہوریت، خواتین کو بااختیار بنانے، اظہار رائے کی آزادی اور اپوزیشن کے کردار کو کمزور کرنے کی تازہ ترین کوشش بھی ہے۔ تصویریں گواہ ہیں کہ آمر خوفزدہ ہے۔
واضح رہے کہ دہلی پولیس نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو نوٹس بھیجا ہے۔ پولیس نے راہل گاندھی سے بھارت جوڑو یاترا کے دوران دیے گئے بیان کے حوالے سے تفصیلات طلب کی ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی نے سری نگر میں کہا تھا کہ خواتین کو اب بھی جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ عہدیداروں نے جمعرات کو بتایا کہ راہل گاندھی سے کہا گیا ہے کہ وہ ان متاثرہ خواتین کے بارے میں تفصیلات فراہم کریں تاکہ کارروائی کی جاسکے اور انہیں سیکورٹی فراہم کی جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: Rahul On Statement Controversy میں نے ہندوستان مخالف بیان نہیں دیا، ایوان میں اپنی بات رکھوں گا: راہل گاندھی
یو این آئی