کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے 14 ستمبر 2020 سے شروع ہورہے مانسون اجلاس میں حکومت کا 11 آرڈینینس لانے کا منصوبہ ہے۔
کانگریس پارٹی کے ترجمان جے رام رمیش نے اتوار کو یہاں کہا کہ زراعت سے متعلق بلوں میں کسان کو منڈی اور کم از کم حمایت قیمت دینے جیسی سہولت دینے کا انتظام ختم کرنے کا التزام ہے۔
اسی طرح سے بینکنگ بل میں تبدیلی کرکے کسانوں کے قرض میں راحت سے متعلق حقوق کو ختم کرکے عام لوگوں کے حقوق کو نقصان پہنچانے والا التزام ہے۔
اس لئے کانگریس زراعت سے متعلق تینوں بلوں کے ساتھ ہی بینکنگ کے شعبہ میں تبدیلی لانے والے آرڈینینس کی سخت مخالفت کرےگی۔
ترجمان نے کہاکہ پارلیمنٹ میں ان بلوں کے خلاف اپوزیشن کو متحد کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:راہل کی مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی
انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا میں حکومت اکثریت میں نہیں ہے اس لئے ان بلوں کو پاس نہ ہونے دینے کےلئے پارٹی اپوزیشن پارٹیوں کے رابطے میں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اجلاس میں حکومت کا وزیراعظم کیئر فنڈ کے سلسلے میں بھی آرڈینینس کو پاس کرانے کا منصوبہ ہے لیکن کانگریس کا اس سلسلے میں بھی سوال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس فنڈ میں جمع رقم کے سلسلے میں شفافیت ہو اور کیگ سے اس کی جانچ کرانے کا التزام بل میں کیا جانا چاہئے۔