نئی دہلی: نئے پارلیمنٹ کے افتتاح کو لے کر تنازع بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بدھ کے روز کہا کہ صدر دروپدی مرمو کا افتتاح نہ کرنا اور انہیں تقریب میں مدعو نہ کرنا ملک کے اعلیٰ ترین آئینی عہدے کی توہین ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹ انا کی اینٹ سے نہیں بلکہ آئینی اقدار سے بنتی ہے۔ راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ نہ صدر کو پارلیمنٹ کا افتتاح کرنا اور نہ ہی انہیں تقریب میں مدعو کرنا - یہ ملک کے اعلیٰ ترین آئینی عہدے کی توہین ہے۔ پارلیمنٹ انا کی اینٹ سے نہیں آئینی اقدار سے بنتی ہے۔
-
राष्ट्रपति से संसद का उद्घाटन न करवाना और न ही उन्हें समारोह में बुलाना - यह देश के सर्वोच्च संवैधानिक पद का अपमान है।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) May 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
संसद अहंकार की ईंटों से नहीं, संवैधानिक मूल्यों से बनती है।
">राष्ट्रपति से संसद का उद्घाटन न करवाना और न ही उन्हें समारोह में बुलाना - यह देश के सर्वोच्च संवैधानिक पद का अपमान है।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) May 24, 2023
संसद अहंकार की ईंटों से नहीं, संवैधानिक मूल्यों से बनती है।राष्ट्रपति से संसद का उद्घाटन न करवाना और न ही उन्हें समारोह में बुलाना - यह देश के सर्वोच्च संवैधानिक पद का अपमान है।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) May 24, 2023
संसद अहंकार की ईंटों से नहीं, संवैधानिक मूल्यों से बनती है।
وہیں کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹویٹ کیا کہ پارلیمنٹ میں 'جمہوریت' کی شہنائی بجنی چاہیے، لیکن جب سے خود ساختہ وشوا گرو آئے ہیں، 'ایک تنتر' کی توپ چلائی جا رہی ہے۔عمارت نہیں نیت بدلو !۔ بدھ کے روز حزب اختلاف کی 19 جماعتوں نے اعلان کیا کہ وہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب کا اجتماعی طور پر بائیکاٹ کریں گی کیونکہ اس حکومت کے دور میں پارلیمنٹ سے جمہوریت کی روح کو ختم کر دیا گیا ہے اور صدر کو تقریب سے دور رکھنا 'غیر مہذب' ہے۔
ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ صدر دروپدی مرمو کا افتتاحی تقریب کو نظرانداز کرنا اور وزیر اعظم نریندر مودی کا پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے کا فیصلہ جمہوریت پر براہ راست حملہ ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی 28 مئی کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کریں گے۔ اس سے پہلے کانگریس سمیت 19 اپوزیشن پارٹیوں نے اس پروگرام سے فاصلہ رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی ٹی ڈی پی اور وائی ایس آر سی پی نے پروگرام میں شرکت کرنے کی بات کہی ہے۔