کانگریس نے خواتین کا عالمی دن کے موقع پر ایک کے بعد ایک کئی ٹوئٹ کرتے ہوئے مودی حکومت پر نکتہ چینی کی۔ ایک ٹوئٹ میں اس نے لکھا ہے 'خواتین کو بااختیار بنانے کے سلسلے میں وزیراعظم (نریندر) مودی کی نمائشی محبت اور جھوٹ اور فریب کو ماحولیاتی کارکن لسپريا كانگجم نے اجاگر کر دیا ہے۔
وزیراعظم کا (ایک دن کے لیے ان کے سوشل میڈیا صفحے کے کام کاج ) کی پیشکش ٹھکرانے کے بعد کانگریس نے کہا ہے کہ کسی ٹوئٹر مہم سے زیادہ ضروری ہے کہ اس کی بات سنی جائے'۔
اس ٹوئٹ کے ساتھ ہی پارٹی نے ایک انگریزی اخبار کی خبر کا لنک شیئر کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ منی پور کی آٹھ سال کی بچی لسپريا نےسوشل میڈیا اکاؤنٹ کے کام کاج سنبھالنے کی وزیر اعظم کی تجویز ٹھکرا دی ہے۔
کانگریس نے الزام لگایا کہ یہ افواہ پھیلائی جا رہی ہے کہ بی جے پی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے سرگرمی کے ساتھ کام کرنے والی پارٹی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے بجٹ میں متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت کے مقابلے میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاو صرف ووٹ حاصل کرنے کا نعرہ تھا، لیکن جب اس پر عمل کرنے کی بات آئی تو بی جے پی بری طرح ناکام رہی۔ حکومت نے 'بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاو' کا 56 فیصد حصہ تشہیر پر خرچ کیا ہے۔
کانگریس نے پوچھا کہ صرف دو سال میں خواتین کے خلاف جرائم میں 10.4 فیصد اضافہ کے باوجود خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر سمیت بی جے پی حکومت کے اعلی افسر، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ خواتین کے تحفظ کے معاملے میں پوری طرح خاموش تماشائی کیوں بنے رہے۔
کانگریس نے کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم کی فہرست میں سب سے اوپر بی جے پی کے زیر اقتدار اترپردیش کا ہونا بی جے پی حکومت کی سچائی ہے۔زیادہ تر نربھیا فنڈ کا استعمال ہی نہیں کیا گیا ہے۔ ریاستوں کی طرف سے اب تک اس فنڈ کا صرف آٹھ فیصد فنڈز خرچ کیا گیا ہے۔ ایسے میں یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ بی جے پی ہمارے ملک میں خواتین کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔