ETV Bharat / state

دہلی فسادات: سونیا گاندھی کے ذریعہ تشکیل کردہ وفد نے رپورٹ پیش کی - دہلی فسادات

دہلی فسادات پر کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے ذریعہ تشکیل کردہ وفد نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جو دیکھنے کو ملا وہ بہت ہی خطرناک تھا اور جو درد ہے وہ بیان کرنا مشکل ہے۔

cong-delegation-presented-report-on-delhi-riots
دہلی فسادات پر سونیا گاندھی کے ذریعہ تشکیل کردہ وفد نے رپورٹ پیش کی
author img

By

Published : Mar 9, 2020, 5:38 PM IST

دہلی فسادات پر کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے ذریعہ تشکیل کردہ وفد نے آج اپنی رپورٹ پیش کی جس میں عدالتی انکوائری سمیت بی جے پی رہنماوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

دہلی فسادات: سونیا گاندھی کے ذریعہ تشکیل کردہ وفد نے رپورٹ پیش کی

کانگریس کے جنرل سکریٹری مکل واسنک نے بتایا کہ "ہمارے وفد میں شکتی سنگھ گوہل، کماری شیلجہ، طارق انور اور سشمتا دیو شامل تھے، ہم سب نے فساد متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور فساد متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ دہلی پولیس کے ڈی سی پی امت شرما سے بھی ملاقات کی جہاں پر آگزنی ہوئی اور اموات ہوئی وہاں بھی گئے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "دہلی پولیس نے جو اعدادو شمار دیے ہیں وہ اپنی جگہ ہے لیکن جو معلومات ہمیں ملی ہے اس کے مطابق آج بھی دہلی پولیس دیر رات پہنچتی ہے اور لوگوں کو اٹھا کر لے جاتی ہے۔ لوگوں میں ڈر ہے اور وہ گھبرائے ہوئے ہیں، جو ٹھوس باتیں آئی ہیں اس کے مطابق ہماری یہی سفارشات ہیں اور مطالبات بھی ہیں۔"

مکل واسنک نے بتایا کہ جو دیکھنے کو ملا وہ بہت ہی خطرناک تھا، جو درد ہے وہ بیان کرنا مشکل ہے لیکن یہ افسوس کی بات ہے کہ مذہب کے نام پر پولرائزیشن کرنا بی جے پی کی مہارت ہے۔

ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ملک میں جو معیشت اور کسانوں کے حالات ہیں ان سے توجہ ہٹانے کے لیے بی جے پی نے یہ سازش رچی ہے۔ آج اتنے دن گزر گئے مگر وزیر اعظم نریندرمودی کا اب تک کوئی بیان نہیں آتا ہے، وزیر داخلہ امت شاہ جس پر دہلی کی ساری ذمہ داری ہوتی ہے ان کو اپنے منصب سے استعفی دے دینا چاہئے۔

انھوں نے مزید کہا کہ 690 ایف آئی آر درج ہوتے ہیں لیکن کپل مشرا، انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی کاروائی ہوتی ہے۔

ایک بار پھر یہ راج دھرم نبھانے میں ناکام ہوگئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں فسادات کے بھڑکنے سے ہندوستان کی شبیہ خراب ہوئی۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ انوراگ ٹھاکر، کپل مشرا اور پرویش ورما کے خلاف فوری کاروائی کی جائے اور ایس آئی ٹی پر بھروسہ نہیں اس لیے عدالتی کمیشن تشکیل دی جائے تاکہ ان فسادات کا سچ سامنے آسکے، جن سرکاری افسروں نے ان فسادات میں اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سچ ہے کہ ان فسادات میں پولیس کے لوگ زخمی ہوئے اس کے علاوہ یہ بھی سچ ہے کہ ان فسادات میں پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، دونوں بڑی کمیونٹی کے درمیان عدم اعتماد کی جو دیوار کھڑی ہوئی ہے اسے ختم کرنے کے لیے کاونسلنگ شروع کی جائے، اروند کیجریوال بھی ناکام ثابت ہوئے انہوں نے ایسا کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا جو ایک وزیراعلیٰ کو اٹھانا چاہئے۔



دہلی فسادات پر کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے ذریعہ تشکیل کردہ وفد نے آج اپنی رپورٹ پیش کی جس میں عدالتی انکوائری سمیت بی جے پی رہنماوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

دہلی فسادات: سونیا گاندھی کے ذریعہ تشکیل کردہ وفد نے رپورٹ پیش کی

کانگریس کے جنرل سکریٹری مکل واسنک نے بتایا کہ "ہمارے وفد میں شکتی سنگھ گوہل، کماری شیلجہ، طارق انور اور سشمتا دیو شامل تھے، ہم سب نے فساد متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور فساد متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ دہلی پولیس کے ڈی سی پی امت شرما سے بھی ملاقات کی جہاں پر آگزنی ہوئی اور اموات ہوئی وہاں بھی گئے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "دہلی پولیس نے جو اعدادو شمار دیے ہیں وہ اپنی جگہ ہے لیکن جو معلومات ہمیں ملی ہے اس کے مطابق آج بھی دہلی پولیس دیر رات پہنچتی ہے اور لوگوں کو اٹھا کر لے جاتی ہے۔ لوگوں میں ڈر ہے اور وہ گھبرائے ہوئے ہیں، جو ٹھوس باتیں آئی ہیں اس کے مطابق ہماری یہی سفارشات ہیں اور مطالبات بھی ہیں۔"

مکل واسنک نے بتایا کہ جو دیکھنے کو ملا وہ بہت ہی خطرناک تھا، جو درد ہے وہ بیان کرنا مشکل ہے لیکن یہ افسوس کی بات ہے کہ مذہب کے نام پر پولرائزیشن کرنا بی جے پی کی مہارت ہے۔

ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ملک میں جو معیشت اور کسانوں کے حالات ہیں ان سے توجہ ہٹانے کے لیے بی جے پی نے یہ سازش رچی ہے۔ آج اتنے دن گزر گئے مگر وزیر اعظم نریندرمودی کا اب تک کوئی بیان نہیں آتا ہے، وزیر داخلہ امت شاہ جس پر دہلی کی ساری ذمہ داری ہوتی ہے ان کو اپنے منصب سے استعفی دے دینا چاہئے۔

انھوں نے مزید کہا کہ 690 ایف آئی آر درج ہوتے ہیں لیکن کپل مشرا، انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی کاروائی ہوتی ہے۔

ایک بار پھر یہ راج دھرم نبھانے میں ناکام ہوگئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں فسادات کے بھڑکنے سے ہندوستان کی شبیہ خراب ہوئی۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ انوراگ ٹھاکر، کپل مشرا اور پرویش ورما کے خلاف فوری کاروائی کی جائے اور ایس آئی ٹی پر بھروسہ نہیں اس لیے عدالتی کمیشن تشکیل دی جائے تاکہ ان فسادات کا سچ سامنے آسکے، جن سرکاری افسروں نے ان فسادات میں اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سچ ہے کہ ان فسادات میں پولیس کے لوگ زخمی ہوئے اس کے علاوہ یہ بھی سچ ہے کہ ان فسادات میں پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، دونوں بڑی کمیونٹی کے درمیان عدم اعتماد کی جو دیوار کھڑی ہوئی ہے اسے ختم کرنے کے لیے کاونسلنگ شروع کی جائے، اروند کیجریوال بھی ناکام ثابت ہوئے انہوں نے ایسا کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا جو ایک وزیراعلیٰ کو اٹھانا چاہئے۔



ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.