دہلی:یونیفارم سول کوڈ سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے قومی دارالحکومت دہلی کی شاہی مسجد فتح پوری میں نمازیوں سے بات کی اور ان سے معلوم کیا کہ یکساں سول کوڈ پر ان کی کیا رائے ہے۔ لوگوں نے نمائندے کو بتایا کہ یہ حکومت کو ہمارے مذہبی معاملات میں دخل اندازی کی ضرورت بالکل بھی نہیں ہے تاہم اگر حکومت جبرا یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کی کوشش کرتی بھی ہے تو بھی ہم شریعت کے حکم پر عمل کریں گے۔
ایک بزرگ نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے حکومت کو چاہیے کہ وہ یکساں سول کوڈ پر اپنا مسودہ پیش کرتے، اس سے معلوم ہوگا کہ حکومت کی منشا کیا ہے کیا۔ وہ سچ میں یکسانیت لانا چاہتے ہیں یا پھر مسلمانوں کو پریشان کرنا اور انتخابات میں اس کا سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Against UCC مسلم سکھ عیسائی دلت اور قبائلی رہنماؤں کی یکساں سول کوڈ کے خلاف دہلی میں پریس کانفرنس
وہیں دیگر افراد کا کہنا تھا کہ سرکار کی جانب سے یہ خبر آ رہی ہے کہ وہ چار شادیوں کے خلاف ہیں لیکن بھارت میں ایک شادی نبھا پانا آج کے حالات میں اتنا مشکل ہو چکا ہے تو پھر 4 شادیوں کا تصور کیسے ممکن ہے۔ ہمیں ہماری شریعت اس کی اجازت تب دیتی ہیں جب ہم ان بیویوں کے درمیان ایک جیسا برتاؤ کر سکتے ہیں البتہ جو اس پر عمل نہیں کر سکتا اسے ایک ہی شادی کی اجازت ہے۔