پارلیمنٹ کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی برائے آئی ٹی منگل کے روز سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن کے ڈرافٹ سینماگراف (ترمیمی) بل 2021 کے تناظر میں جائزہ لیں گے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کی طرف سے 18 جون کو جاری کردہ اعلان کے مطابق اس خطرے سے نمٹنے کے لئے فلم قزاقی، سینماٹوگراف (ترمیمی) بل، 12 فروری 2019 کو کابینہ کی منظوری کے بعد راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔ جس میں نئی دفعہ 6AA اور ایک نیا ذیلی سیکشن (1A) داخل کرتے ہوئے پیش کی گئی تھی۔
انفارمیشن ٹکنالوجی اپنی نویں رپورٹ (2019- 20) نے 16 مارچ 2020 کو سنیما گراف پر اپنی راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں پیش کی۔ انفارمیشن ٹکنالوجی سے متعلق قائمہ کمیٹی کا معائنہ کیا گیا ہے اور کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر سنیما گراف (ترمیمی) بل، 2019 کی شقوں پر مناسب طور پر ترمیم کرنے کی تجویز ہے۔
سینماٹوگراف ایکٹ 1952 کے تحت اسناد کی جانچ کے لئے جسٹس مکل مدگل کی سربراہی میں کمیٹی 2013 میں تشکیل دی گئی تھی۔ ماہرین کی ایک اور کمیٹی شیام بینیگل کی سربراہی میں 2016 میں قائم کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: Toolkit Issue: ٹول کٹ کی این آئی اے جانچ سے متعلق عرضی خارج
دونوں کمیٹیوں نے اپنی رپورٹ پیش کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سنیما گراف (ترمیمی) بل 2021 لایا گیا ہے وہ وقت کے اعتبار سے فلموں کی منظوری کے عمل کو زیادہ موثر بنائے گا۔