ETV Bharat / state

'شہریت قانون ستائے ہوئے مذہبی اقلیتوں کے لئے ہے'

بھارت میں نئے شہریت قانون پر ہو رہے تنازع کو لے کر وزیر خارجہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے واضح کیا ہے کہ یہ قانون کچھ ممالک میں ستائے ہوئے مذہبی اقلیتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔

author img

By

Published : Dec 19, 2019, 2:30 PM IST

Citizenship law is for persecuted religious minorities
شہریت قانون ستائے ہوئے مذہبی اقلیتوں کے لئے ہے

جے شنكر نے امریکہ میں دوسرے ٹو پلس ٹو درجے کی بات چیت میں وزیر خارجہ مائیک پومپيو کے ساتھ ملاقات میں یہ بات کہی۔
امریکہ میں منعقدہ ٹو پلس ٹو ڈائیلاگ میں امریکی سکریٹری پومپيو نے کہا کہ 'ٹرمپ انتظامیہ مذہبی طور پر اقلیتوں کے تحفظ کو لے کر سنجیدہ ہے لیکن وہ اس معاملہ میں بھارت میں جاری زوردار بحث کا بھی احترام کرتا ہے۔'

پومپيو نے ٹو پلس ٹو درجے کی بات چیت کے اختتام کے بعد صحافیوں سے کہاہے کہ 'ہم دنیا کے کسی بھی حصے میں اقلیتوں کے مفادات کی حفاظت کو لے کر سنجیدہ ہیں اور ان کے مذہبی حقوق کی حفاظت کی حمایت کریں گے۔ہم ہندوستانی جمہوریت کا احترام کرتے ہیں کہ اس مسئلے پر ان کے یہاں پختہ بحث جاری ہے'۔

قابل غور ہے کہ پومپيو اور وزیر دفاع مارک ایسپر نے بدھ کو ایس جےشنكر اور بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے کافی اہم بات چیت کی۔

پومپيو سے میڈیا بریفنگ میں جب یہ پوچھا گیا کہ 'کسی بھی جمہوریت میں مذہب کو شہریت کا پیمانہ طے کرنے کے لیے وہ کیا مناسب سمجھتے ہیں تو اس پر جے شنكر نے کہا کہ 'بھارت کا نیا شہریت قانون افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی طور پر ستائے گئے اقلیتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے'۔


جے شنكر نے اپنے جواب میں مزید کہا ہے کہ 'اگر آپ دیکھیں کہ وہ ممالک کون سے ہیں اور ان کے یہاں اقلیتی کون ہیں تو شاید آپ اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ آخر کیوں ان خاص مذاہب کو ہی نشانزد کیا گیا ہے'۔

اس بات چیت کے دوران بھارت نے۔

ویزا کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ 'دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان باہمی تعلقات ہی ان ممالک کی دوستی کی وضاحت کرنے والے عوامل ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ تجارت اور خدمات اور امتیازی سلوک نہ کرنے والی پالیسیوں نے ہی ان تعلقات کو گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ امریکہ میں یہاں کے معاشرے، معیشت اور سیاست میں بھارتی امریکیوں کی کامیابیوں پر ہم مفتخر ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'دونوں ممالک نے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان باقاعدگی کے ساتھ باہمی رابطوں اور عزائم کے پروگراموں کے ذریعہ کثیر المقاصد صنعتوں کو قلیل مدتی انٹرن شپ کے مواقع فراہم کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔وزیر خارجہ نے چابهار منصوبے پر امریکی حمایت کو لے کر مسٹر پومپيو کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں : تاریخ داں رامچندر گوہا گرفتار


ڈاکٹر جے شنکر نے کہا ہے کہ 'ہم نے آج دونوں ممالک کے درمیان پانی کے وسائل کو لے کر ایک معاہدہ کیا ہے اور اس سے ہمارے پانی کے وسائل کی وزارت اور امریکی ارضیات سروے انسٹی ٹیوٹ پانی کے معیار اور مینجمنٹ جیسے ایشوز پر تعاون کریں گے'۔
پومپيو نے کہا کہ فریقین باہمی تجارت کے معاہدے کو لے کر پرامید ہیں۔

جے شنكر نے امریکہ میں دوسرے ٹو پلس ٹو درجے کی بات چیت میں وزیر خارجہ مائیک پومپيو کے ساتھ ملاقات میں یہ بات کہی۔
امریکہ میں منعقدہ ٹو پلس ٹو ڈائیلاگ میں امریکی سکریٹری پومپيو نے کہا کہ 'ٹرمپ انتظامیہ مذہبی طور پر اقلیتوں کے تحفظ کو لے کر سنجیدہ ہے لیکن وہ اس معاملہ میں بھارت میں جاری زوردار بحث کا بھی احترام کرتا ہے۔'

پومپيو نے ٹو پلس ٹو درجے کی بات چیت کے اختتام کے بعد صحافیوں سے کہاہے کہ 'ہم دنیا کے کسی بھی حصے میں اقلیتوں کے مفادات کی حفاظت کو لے کر سنجیدہ ہیں اور ان کے مذہبی حقوق کی حفاظت کی حمایت کریں گے۔ہم ہندوستانی جمہوریت کا احترام کرتے ہیں کہ اس مسئلے پر ان کے یہاں پختہ بحث جاری ہے'۔

قابل غور ہے کہ پومپيو اور وزیر دفاع مارک ایسپر نے بدھ کو ایس جےشنكر اور بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے کافی اہم بات چیت کی۔

پومپيو سے میڈیا بریفنگ میں جب یہ پوچھا گیا کہ 'کسی بھی جمہوریت میں مذہب کو شہریت کا پیمانہ طے کرنے کے لیے وہ کیا مناسب سمجھتے ہیں تو اس پر جے شنكر نے کہا کہ 'بھارت کا نیا شہریت قانون افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی طور پر ستائے گئے اقلیتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے'۔


جے شنكر نے اپنے جواب میں مزید کہا ہے کہ 'اگر آپ دیکھیں کہ وہ ممالک کون سے ہیں اور ان کے یہاں اقلیتی کون ہیں تو شاید آپ اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ آخر کیوں ان خاص مذاہب کو ہی نشانزد کیا گیا ہے'۔

اس بات چیت کے دوران بھارت نے۔

ویزا کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ 'دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان باہمی تعلقات ہی ان ممالک کی دوستی کی وضاحت کرنے والے عوامل ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ تجارت اور خدمات اور امتیازی سلوک نہ کرنے والی پالیسیوں نے ہی ان تعلقات کو گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ امریکہ میں یہاں کے معاشرے، معیشت اور سیاست میں بھارتی امریکیوں کی کامیابیوں پر ہم مفتخر ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'دونوں ممالک نے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان باقاعدگی کے ساتھ باہمی رابطوں اور عزائم کے پروگراموں کے ذریعہ کثیر المقاصد صنعتوں کو قلیل مدتی انٹرن شپ کے مواقع فراہم کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔وزیر خارجہ نے چابهار منصوبے پر امریکی حمایت کو لے کر مسٹر پومپيو کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں : تاریخ داں رامچندر گوہا گرفتار


ڈاکٹر جے شنکر نے کہا ہے کہ 'ہم نے آج دونوں ممالک کے درمیان پانی کے وسائل کو لے کر ایک معاہدہ کیا ہے اور اس سے ہمارے پانی کے وسائل کی وزارت اور امریکی ارضیات سروے انسٹی ٹیوٹ پانی کے معیار اور مینجمنٹ جیسے ایشوز پر تعاون کریں گے'۔
پومپيو نے کہا کہ فریقین باہمی تجارت کے معاہدے کو لے کر پرامید ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.