قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان ( این سی پی یو ایل ) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عقیل احمد نے حیدرآباد کے میڈیا پلس آڈیٹوریم میں منعقدہ پروگرام ' بچوں کا ادب ایک جائزہ ' میں خصوصی خطاب کے دوران کہا کہ بچوں کے ادب کو تخلیق کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اچھا ادب اس وقت تخلیق ہوتا ہے جب بنیادی تعلیم پر زور دیا جائے۔
این سی پی یو ایل کی طرف سے کوشش کی جارہی ہے کہ اس کے ذریعے بچوں کے ادب کو زیادہ سے زیادہ لکھا اور فروغ دیا جائے۔ ایک زمانہ تھا کہ اسماعیل میرٹھی اور علامہ اقبال پیش پیش تھے۔ میرے نزدیک بچوں کے لکھنے والے بڑے اور عظیم ادیب ہیں۔ اس لیے پتوں کے بجائے اس کی جڑوں تک پانی پہچانے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر عقیل نے اردو اکیڈمی تلنگانہ کے صدر نشین رحیم الدین انصاری سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ حکومت سے رابطہ کر کے اردو کے فروغ کے لیے بنیادی طور پر اسکولوں میں اردو بہ طور زبان تعلیم کو ممکن بنائے۔ این سی پی یو ایل بھی اس کے لیے آگے آئے گی۔
کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عقیل نے کہا کہ جہاں ہم براہ راست اردو تعلیم کو نہیں پڑھا سکتے وہاں اردو کے تہذیبی و ثقافتی سرگرمیوں کو شروع کرنا چاہیے۔ بچوں کے لیے لکھنے والے اصل میں اردو کے سپاہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ خواتین بھی خود سے اردو کے اخبارات و رسائل کا مطالعہ کر کے بچوں میں دلچسپی پیدا کرائیں۔
انھوں نے حیدرآباد کے این سی پی یو ایل کی شاخ میں موجود بڑے ہال کو اردو کے پروگرامز کرانے کے لیے مفت سربراہی کا بھی اعلان کیا۔
فاروق سید، مدیر ماہ نامہ گل بوٹے نے کہا کہ میری تڑپ، شوق اور جنون ہے کہ گل بوٹے کے پچیس برس کی تکمیل پر بچوں کے لیے لکھنے والے ادیبوں اور شاعروں کو دہلی میں بڑے پروگرام کے تحت جمع کیا جائے جو 23 تا 27 ستمبر کو دہلی میں منعقد ہوگا۔ اس موقع پر راشٹریہ پتی کی خدمت بھی بچوں پر لکھی گئی تیس کتابیں پیش کی جائے گی۔
مزید پڑھیں : قومی تعلیمی پالیسی 2019 : تعلیمی شعبے کیلیے فائدہ مند
ممبئی سے شائع ہونے والا بچوں کا ماہ نانامہ گل بوٹے اشاعت کے پچیس برس مکمل کررہا ہے۔ جو اکٹوبر 1995 سے مسلسل جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ بچوں کے ادب کو ہم نے دوسرے درجہ کی چیز سمجھ کر اس کو بچوں سے محروم رکھا ہے۔ بچے پڑھنا تو چاہتے ہیں؛ لیکن ان کو والدین اور سرپرست کتابیں مہیاء نہیں کرتے۔ انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ بچوں کے رسائل پر توجہ دے کر ان کی خریداری کو یقینی بنائے تا کہ بچوں کے ادب کو اور زیادہ تخلیق کیا جائے۔
اس پروگرام میں عابد صدیقی، شبیہ فرشوری، مجیب الدین، ڈاکٹر سردار سلیم، ڈاکٹر م ق سلیم، ڈاکٹر عابد معیشت، ڈاکٹر سید فاضل حسین پرویز، اسلم فرشوری اور شہر کے ادیب، شعراء اور صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
مزید پڑھیں : قومی کونسل سانئنسی موضوعات کتابیں شائع کرے گا