قومی دارالحکومت دہلی میں واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئے تشدد کو ایک برس مکمل ہو چکا ہے۔ اس موقع پر دہلی پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد جامعہ میں تعینات کی گئی ہے۔
وہیں جامعہ کے چیف پراکٹر پروفیسر وسیم احمد خان نے کیمپس میں ہوئے تشدد کو افسوسناک حادثہ قراد دیا ہے۔
گزشتہ برس 15 دسمبر کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہونے والے تشدد پر چیف پراکٹر پروفیسر وسیم احمد خان کا کہنا ہے کہ اس دن جو کچھ بھی ہوا وہ ایک افسوسناک حادثہ تھا، جو گزر چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کے سلسلے میں جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے پر طلبہ کا بہت دباؤ تھا اور اب یہ سارا معاملہ عدالت کے زیر غور ہے۔
وہیں جب چیف پراکٹر سے یہ پوچھا گیا کہ جامعہ کے کیمپس کے اندر پولیس کیسے داخل ہوئی؟ اس پر انہوں نے برجستہ کہا کہ پولیس، جامعہ انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کیمپس میں داخل ہوئی تھی۔
کیمپس گیٹ پر دہلی پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی تعیناتی کے بارے میں چیف پراکٹر پروفیسر وسیم احمد خان سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پولیس نے خود ہی یہ انتظام کیا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: جامعہ ملیہ میں امتحانات ملتوی، یونیورسٹی نے جاری کی وضاحت
واضح رہے کہ جامعہ کیمپس کے ہر گیٹ کے آس پاس دہلی پولیس اور سی آر پی ایف اہلکار بڑی تعداد میں تعنات کیے گئے ہیں۔