ETV Bharat / state

چدمبرم 26 اگست تک سی بی آئی کی تحویل میں - پی چدمبرم

آج ہی سی بی آئی کی عدالت نے چدمبرم کے حوالے سے فریقین کی طرف سے زوردار بحث کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جس میں سی بی آئی نے عدالت سے چدمبرم کو پانچ روز تحویل میں لینے کی اجازت مانگی تھی۔

سی بی آئی نے چدمبرم کی تحویل مانگی
author img

By

Published : Aug 22, 2019, 4:14 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 9:28 PM IST


سی بی آئی کی عدالت نے پی چدمبرم کو 26 اگست تک سی بی آئی کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔

سی بی آئی کی عدالت نے سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کی تحویل کے حوالے سے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ دوران تحویل وکلا اور اہل خانہ روزانہ 30 منٹ کے لیے ملاقات کے لیے کر سکتے ہیں۔

اس سے قبل آج ہی سی بی آئی کی عدالت نے چدمبرم کے حوالے سے فریقین کی طرف سے زوردار بحث کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جس میں سی بی آئی نے عدالت سے چدمبرم کو پانچ روز تحویل میں لینے کی اجازت مانگی تھی۔

سی بی آئی کی طرف سے بحت کرتے ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا تھا کہ تفتیش کرنا سی بی آئی کا حق ہے۔ سی آر پی سی کے تحت قوم کی ذمہ داری ہے۔ سی بی آئی صرف کورٹ سے ملزم پی چدمبرم کے حوالے سے تفتیش کی اجازت مانگ رہی ہے۔'

پی چدمبرم کی جانب سے بحث کرتے ہوئے ابھیشک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ سی بی آئی کا پورا کیس اندرانی مکھرجی کی ڈائری اور گواہی پر مبنی ہے۔

ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ جن چھ سکریٹریز نے ایف آئی پی بی کو منظوری دی تھی، انھیں گرفتار کرنے کی کوشش بھی نہیں کی گئی، کیونکہ وہ غیر سیاسی لوگ ہیں۔'

سی بی آئی کورٹ میں بحث کے دوران پی چدمبرم کے وکیل کپل سبل نے کہا تھا کہ گزشتہ روز گرفتار ہونے سے لے کر آج 11 بجے تک سی بی آئی نے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی۔

کپل سبل نے کہا تھا کہ چدمبرم کبھی بھی پوچھ گچھ نہیں بھاگے۔

سبل نے کہا تھا: 'اس کیس کے دوسرے ملزم بھاسکر رمن کو بھی اسی عدالت سے پیشگی ضمانت مل چکی ہے۔'

پی چدمبرم کی طرف سے دلیل پیش کرتے ہوئے کپل سبل نے کہا تھا: 'اس کیس میں ملزم کارتی چدمبرم ہیں، جنھیں 23 مارچ 2018 کو ضمانت مل چکی ہے۔'

کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں آج پیش کیا گیا۔

سالیسٹر جنرل تشار مہتا سی بی آئی کی طرف سے بحث کرتے ہوئے ان کو پانچ روز کے لیے تحویل میں دینے کی اپیل کی تھی۔

سی بی آئی نے کہا تھا کہ 'پی چدمبرم نے ہائی کورٹ سے حاصل تحفظ کا فائدہ اٹھایا اور وہ تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔'


واضح رہے کہ پی چدمبرم کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی ٹیم نے تقریباً دو گھنٹے کی جدوجہد کے بعد گذشتہ رات حراست میں لے لیا تھا۔

کانگریس پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے پی چدمبرم کے حق میں بولتے ہوئے مرکزی حکومت کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔

کانگریس پارٹی کے سینئر رہنماؤں کپل سبل، سلمان خورشید، پی ایل پونیا اور اکھیلیش پرتاپ سمیت دیگر بڑے رہنماؤں نے بھی پی چدمبرم کی گرفتار ی پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

کپل سبل نے کہا کہ پی چدمبرم کی گرفتاری غیر قانونی طور پر ہوئی ہے، جب کہ اکھیلش پرتاپ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کانگریس پارٹی پی چدمبرم پر بے بنیاد الزام لگا رہی ہے۔اسی کانگریس کے دیگر رہنماؤں نے بھی پی چدمبرم کے حق میں اپنے بیان دیے ہیں۔


سی بی آئی کی عدالت نے پی چدمبرم کو 26 اگست تک سی بی آئی کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔

سی بی آئی کی عدالت نے سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کی تحویل کے حوالے سے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ دوران تحویل وکلا اور اہل خانہ روزانہ 30 منٹ کے لیے ملاقات کے لیے کر سکتے ہیں۔

اس سے قبل آج ہی سی بی آئی کی عدالت نے چدمبرم کے حوالے سے فریقین کی طرف سے زوردار بحث کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جس میں سی بی آئی نے عدالت سے چدمبرم کو پانچ روز تحویل میں لینے کی اجازت مانگی تھی۔

سی بی آئی کی طرف سے بحت کرتے ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا تھا کہ تفتیش کرنا سی بی آئی کا حق ہے۔ سی آر پی سی کے تحت قوم کی ذمہ داری ہے۔ سی بی آئی صرف کورٹ سے ملزم پی چدمبرم کے حوالے سے تفتیش کی اجازت مانگ رہی ہے۔'

پی چدمبرم کی جانب سے بحث کرتے ہوئے ابھیشک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ سی بی آئی کا پورا کیس اندرانی مکھرجی کی ڈائری اور گواہی پر مبنی ہے۔

ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ جن چھ سکریٹریز نے ایف آئی پی بی کو منظوری دی تھی، انھیں گرفتار کرنے کی کوشش بھی نہیں کی گئی، کیونکہ وہ غیر سیاسی لوگ ہیں۔'

سی بی آئی کورٹ میں بحث کے دوران پی چدمبرم کے وکیل کپل سبل نے کہا تھا کہ گزشتہ روز گرفتار ہونے سے لے کر آج 11 بجے تک سی بی آئی نے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی۔

کپل سبل نے کہا تھا کہ چدمبرم کبھی بھی پوچھ گچھ نہیں بھاگے۔

سبل نے کہا تھا: 'اس کیس کے دوسرے ملزم بھاسکر رمن کو بھی اسی عدالت سے پیشگی ضمانت مل چکی ہے۔'

پی چدمبرم کی طرف سے دلیل پیش کرتے ہوئے کپل سبل نے کہا تھا: 'اس کیس میں ملزم کارتی چدمبرم ہیں، جنھیں 23 مارچ 2018 کو ضمانت مل چکی ہے۔'

کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں آج پیش کیا گیا۔

سالیسٹر جنرل تشار مہتا سی بی آئی کی طرف سے بحث کرتے ہوئے ان کو پانچ روز کے لیے تحویل میں دینے کی اپیل کی تھی۔

سی بی آئی نے کہا تھا کہ 'پی چدمبرم نے ہائی کورٹ سے حاصل تحفظ کا فائدہ اٹھایا اور وہ تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔'


واضح رہے کہ پی چدمبرم کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی ٹیم نے تقریباً دو گھنٹے کی جدوجہد کے بعد گذشتہ رات حراست میں لے لیا تھا۔

کانگریس پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے پی چدمبرم کے حق میں بولتے ہوئے مرکزی حکومت کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔

کانگریس پارٹی کے سینئر رہنماؤں کپل سبل، سلمان خورشید، پی ایل پونیا اور اکھیلیش پرتاپ سمیت دیگر بڑے رہنماؤں نے بھی پی چدمبرم کی گرفتار ی پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

کپل سبل نے کہا کہ پی چدمبرم کی گرفتاری غیر قانونی طور پر ہوئی ہے، جب کہ اکھیلش پرتاپ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کانگریس پارٹی پی چدمبرم پر بے بنیاد الزام لگا رہی ہے۔اسی کانگریس کے دیگر رہنماؤں نے بھی پی چدمبرم کے حق میں اپنے بیان دیے ہیں۔

Intro:Body:

Chidambaram Not Cooperating, Says CBI, Seeks Five-day Custody in INX Media Case


Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 9:28 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.